پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو بھارت کے حوالے نہیں کیا جائے گا‘سرتاج عزیز

اس کے خلاف مقدمہ تیار کرلیا گیا ، بھارتی حکومت کو اس حوالے سے ایک سوالنامہ بھی ارسال کردیا گیا ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دیئے جانے والے ڈوزیئر میں کلبھوشن یادیو کی پاکستان مخالف سرگرمیاں بھی شامل ہیں وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کھاد پر سبسڈی کے حکومتی پروگرام کو بہت پذیرائی ملی ہے‘ حکومت صرف کھادوں پر نقد سبسڈی فراہم کر رہی ہے، سکندر بوسن

جمعہ 3 مارچ 2017 13:04

پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو بھارت کے حوالے نہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مارچ2017ء) سینیٹ کو یقین دہانی کروائی گئی ہے پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو بھارت کے حوالے نہیں کیا جائے گا‘ اس کے خلاف مقدمہ تیار کرلیا گیا ہے بھارتی حکومت کو اس حوالے سے ایک سوالنامہ بھی ارسال کردیا گیا ہے ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دیئے جانے والے ڈوزیئر میں کلبھوشن یادیو کی پاکستان مخالف سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔

اس امر کا اظہار جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سرتاج عزیز نے طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں کیا ۔ سرتاج عزیز نے سینیٹ بتایا کہ پاکستان کے داخلی معاملات میں بھارتی مداخلت اور دہشتگردی و شر انگیزی کے واقعات میں ملوث ہونے سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو آگاہ کردیا ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے موقف کو پذیرائی مل رہی ہے۔

کلبھوشن یادیو کے خلاف ایف آئی آر تیار کی جارہی ہے۔ بھارت کی حکومت کو ایک سوالنامہ دیا ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے کلبھوشن یادیو کا نام لینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دیئے جانے والے ڈوزیئر میں کلبھوشن یادیو کی سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔ ہم دیگر ممالک اور بین الاقوامی اداروں کو اس سے متعلق آگاہ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

یہ معلومات زمینی حقائق اور مختلف اداروں کی مشاورت سے تیار کی گئی ہیں۔ یہ معاملہ نہایت اہم اور حساس ہے اور اس کے لئے تفصیل تیار کرنا ہوگی۔ کلبھوشن یادیو کو بھارت کے حوالے نہیں کریں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں مشیر خارجہ نے بتایا کہ کینیڈا میں پاکستانی سفارتخانے میں زیادہ تر شکایات مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ اور نادرا کارڈ کی پروسیسنگ میں تاخیر سے متعلق ہوتی ہیں۔

یہ شکایات فوری طور پر نادرا ہیڈ کوارٹر کو ارسال کردی جاتی ہیں۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قومی فوڈ سیکیورٹی و ریسرچ سکندر حیات بوسن نے بتایا کہ کھاد پر سبسڈی کے حکومتی پروگرام کو بہت پذیرائی ملی ہے‘ حکومت صرف کھادوں پر نقد سبسڈی فراہم کر رہی ہے‘ زرعی مشینری اور آلات پر کسٹم ڈیوٹی کو 5 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کردیا گیا ہے۔

حکومت صرف کھادوں پر نقد سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔ حکومت نے درآمدی مشینری اور ساز و سامان کی سپلائی پر سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے کم کرکے 7 فیصد کر دیا ہے جبکہ زرعی مشینری اور آلات پر کسٹم ڈیوٹی کو 5 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کردیا گیا۔سینیٹر محسن لغاری کے سوال کے جواب میں سکندر حیات بوسن نے بتایا کہ کھاد پر سبسڈی کے پروگرام کو ملک میں بہت پذیرائی ملی۔

خیبر پختونخوا کی حکومت نے اس سکیم کا حصہ بننے سے انکار کردیا ہے۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے آگاہ کہ این ایچ اے بلیک لسٹ ہونے والی کمپنیوں کو نئے نام سے رجسٹرڈ نہیں کرتی‘ ابھی تک پاکستان انجینئرنگ کونسل نے کوئی فرم بلیک لسٹ نہیں کی۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ این ایچ اے سے بلیک لسٹ ہونے والی فرموں‘ کمپنیوں اور کنٹریکٹروں کو نئے نام سے رجسٹرڈ نہیں کیا گیا۔

اس وقت کے چیئرمین این ایچ اے کی دیانتداری پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ شاہرائوں کا معیار عالمی سطح کا ہوتا ہے۔ ہم اس کے معیار سے مطمئن ہیں۔ موٹروے 15 سال بعد مرمت کی گئی تاہم اس کی حالت اس وقت بھی بہتر تھی۔ فرحت اللہ بابر کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ابھی تک پی ای سی نے کوئی فرم بلیک لسٹ نہیں کی۔ شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ موجودہ دور حکومت میں قومی شاہراہوں کی دیکھ بھال پر این ایچ اے نے چار کروڑ بارہ لاکھ 78 ہزار روپے خرچ کئے ہیں وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے سینٹ کو بتایا ہے کہ ملک میں رجسٹرڈ پروموٹرز کی کل تعداد 4 ہزار 74 ہے‘ سال میں 50 افراد کو ملازمت کے لئے نہ بھجوانے والے پروموٹرز کے لائسنس کی تجدید نہیں کی جاتی۔

اعظم سواتی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ ملک میں رجسٹرڈ شدہ پروموٹرز کی کل تعداد 4 ہزار 74 ہے۔ ان کی کارکردگی کی بھرپور نگرانی کی جاتی ہے۔ ایسے پروموٹرز جو سال میں 50 افراد کو بیرون ملک ملازمت کے لئے نہ بھجوائیں ان کے لائسنس کی تجدید نہیں کی جاتی۔ ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ وفاق میں عالمی معیار کی لیبارٹری کے قیام کے لئے 15 کروڑ روپے صرف کئے گئے ہیں۔

محمد عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے تین ڈرگ لیبارٹریاں قائم کی ہیں۔ ایک لیبارٹری کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کے لئے 15 کروڑ روپے صرف کئے گئے ہیں۔سینیٹر میاں عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وزارت قومی ہیلتھ سروسز‘ ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ نیشنل اسینشل میڈیسن لسٹ کو ترقی اور اجراء کے معاملات عالمی ادارہ صحت کی ضروری ادویات کی بنیاد پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے نظم و نسق میں آتے ہیں۔

سینیٹر نزہت صادق کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ ملک میں کینسر کے مرض کے علاج کے لئے نئے ہسپتال اور نئی وارڈز بنائی جارہی ہیں۔ آٹھ بڑے شہروں میں کینسر سے متعلق جمع کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق مختلف حصوں میں کینسر کی علامات ایک جیسی ہیں ۔ وزیر جہاز رانی و بندرگاہیں میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ سے ہونے والی آمدن کا کوئی حصہ بلوچستان کو نہیں دیا جاسکتا‘ اس کے لئے دستور میں نئی ترمیم لانا پڑے گی۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اعظم سواتی کے سوال کے جواب میں میر حاصل بزنجو نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران مرکزی وزارت کے کسی افسر یا اہلکار کو دوبارہ ملازمت نہیں دی گئی۔ وزارت کے ملازمین کی ڈگریاں ابھی تک چیک نہیں کرائی گئیں۔سینیٹر چوہدری تنویر کے سوال کے جواب میں میر حاصل بزنجو نے بایا کہ جولائی 2016ء سے دسمبر 2016ء تک کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ذریعے کی جانے والی تجارت کا حجم دو کروڑ 58 لاکھ ٹن ہے۔

کراچی پورٹ ٹرسٹ کے لئے دس سالہ بزنس ڈویلپمنٹ پلان تیار کیا جارہا ہے جس کا مقصد بین الاقوامی معیار یعنی مشینی اور پیداواری صلاحیت کا حصول ہے۔ سینیٹر تنویر خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بندرگاہوں کی اتھارٹیاں بندرگاہوں کے نزدیک سمندر کو گہرا کرنے کے لئے بندرگاہ کی تہہ کو صاف کر رہی ہیں۔ سینیٹر عثمان کاکڑ کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزارت میں ملازمتوں میں کوٹہ پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

اب ہم اس کو یقینی بنا رہے ہیں۔سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے سوال کے جواب میں میر حاصل بزنجو نے بتایا کہ گوادر پورٹ کی آمدنی کو حکومت بلوچستان کے ساتھ شریک کرنے کے لئے کوئی پالیسی اور طریقہ کار نہیں ہے۔ یہ وفاقی مضمون ہے۔ اس میں صوبوں کا حصہ نہیں ہے۔ اس کے لئے نئی ترمیم لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کی جانب سے طلب کرنے پر گوادر معاہدہ ایوان میں نہیں کریں گے۔

سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ قومی شاہراہ این 45 نوشہرہ سے چترال تک جاتی ہے۔ اب یہ شاہراہ نیشنل ہائی وے کو دی گئی ہے۔ اس کو بہتر بنایا جارہا ہے۔ سی پیک میں شامل کرنے پر فزیبلٹی بن رہی ہے پاکستان پوسٹ کی آمدنی میں اضافے کے لئے موبائل فون سے رقم کی منتقلی‘ پوسٹ لاجسٹ کمپنی سمیت دیگر نئے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ پاکستان پوسٹ کی آمدنی میں باقاعدہ اضافہ ہو رہا ہے۔ موبائل فون سے رقم کی منتقلی‘ پاکستان پوسٹ لاجسٹ کمپنی کا افتتاح کیا جارہا ہے۔ نئی سروسز میں الیکٹرانک منی آرڈر سروس‘ موبائل فی سلوشن‘ پاکستان پوسٹ لاجسٹ کمپنی‘ پوسٹل سروسز کی آٹومیشن کا منصوبہ شامل ہے۔

لواری ٹنل منصوبے کو رواں سال ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا‘ تخت بھائی فلائی اوور کا کام رواں ماہ کے آخر تک مکمل ہوگا اور اسے اپریل میں ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔ شیخ آفتاب احمد نے اس بارے بتایا کہ مالی سال 2013ء اور 2014ء کے دوران این 45 پر ایک ارب دس کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ لواری ٹنل کو رواں سال ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔ اس منصوبہ میں پہلے ہی تاخیر ہو رہی ہے۔ اس پر کام تیز کردیا گیا ہے۔ احمد حسن کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ تخت بھائی فلائی اواے پی پی اردو سروس اسلام آباد۔