نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کے آئینی اختیارات میں ترامیم چاہتے ہیں: چودھری شجاعت حسین

پیپلزپارٹی کی اے پی سی میں شرکت کیلئے متفقہ لائحہ عمل طے کر لیا، فاٹا اصلاحات فوری نافذ کی جائیں، فوجی عدالتوں کو آزادانہ کام کرنا چاہئے ،4 جماعتی اجلاس کے بعد گفتگو

جمعہ 3 مارچ 2017 23:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مارچ2017ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کے آئینی اختیارات میں ترامیم چاہتے ہیں۔ وہ اپنی رہائش گاہ پر بلائے گئے چار جماعتی اجلاس کے بعد ان کے قائدین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی کی اے پی سی میں شرکت کیلئے متفقہ لائحہ عمل طے کر لیا گیا، اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک کے خرم نواز گنڈاپور، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا اور مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ناصر عباس کے علاوہ سینیٹر کامل علی آغا، سینیٹر سعید الحسن مندوخیل، محمد بشارت راجہ، محمد یوسف خان ہوتی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

اجلاس میں ملکی و سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا اور نیشنل ایکشن پلان، فوجی عدالتوں میں توسیع اور فاٹا کے معاملات کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ لوگ کہتے تھے کہ پیپلزپارٹی کی اے پی سی میں نہ جائیں لیکن ہمارا موقف ہے کہ قومی نوعیت کے معاملے کیلئے جب بھی کوئی بلائے تو قومی مفاد میں ضرور جانا چاہئے اور ہم ہمیشہ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر موقع ملا تو نیشنل ایکشن پلان میں ترمیم کرانا چاہتے ہیں جبکہ فوجی عدالتوں کے اختیارات کے حوالے سے بھی آئینی ترمیم لانا چاہتے ہیں تاکہ فوجی عدالتیں آزادانہ اور بغیر کسی تنقید کے کام کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں اصلاحات کیلئے 5سال کا انتظار نہیں کیا جا سکتا، انہیں 2018ء سے پہلے فی الفور نافذ کیا جائے۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ چودھری شجاعت حسین کی درخواست پر سب اتحادی جماعتیں اکٹھی ہیں اور آج کے اجلاس میں کل ہونے والی اے پی سی کیلئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنا مقصود تھا۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ متفقہ لائحہ عمل طے کیا گیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ قومی و عوامی مفاد میں اکٹھے ہو کر چلیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کیخلاف نہیں اس پر اس طرح عمل ہونا چاہئے کہ تمام صوبے متفق ہوں۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ملک و قوم کا مفاد سب سے مقدم ہے، قومی معاملات میں ہمیں متفق و متحد ہونا چاہئے۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک میں اسلحہ اٹھانے والوں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے مطابق عملدرآمد ہونا چاہئے

متعلقہ عنوان :