مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے زندہ اور مردہ فوجیوں کی واپسی کیلئے کوششیں کررہے ہیں، اسرائیلی صدر

مزاحمت کاروں کے قبضے میں موجود ہدار گولڈن اور شاؤل ارون فوجیوں کو جلد باز یاب کرالیا جا،حماس کو ادراک ہونا چاہیے اسرائیل سے صرف انسانی امداد ہی نہیں مانگی جاسکتی، تقریب سے خطاب بعض ممالک اور تنظیمیں ہماری حدود کے اندر اور بعض باہر ہماری فطری زندگی کو تباہ کرنے کیلئے کام کررہی ہیں،واضح کردیں جنگ ہوئی تو وہ اپنے سامنے مضبوط، آہنی عزم فوج کو پائیں گے ،وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین

پیر 6 مارچ 2017 14:32

مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے زندہ اور مردہ فوجیوں کی واپسی ..
مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مارچ2017ء) اسرائیلی ریاست کے صدر رؤف ریفلین نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے زندہ اور مردہ فوجیوں کی واپسی کیلئے موثر کوششیں کررہا ہے۔ غزہ میں مزاحمت کاروں کے قبضے میں موجود ہدار گولڈن اور شاؤل ارون فوجیوں کو جلد باز یاب کرالیا جائیگا۔

اطلاعات کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی صدر نے کہا کہ ’حماس‘ کو یہ ادراک ہونا چاہیے کہ اسرائیل سے صرف انسانی امداد ہی نہیں مانگی جاسکتی۔ادھر اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت ماضی کی حکومتوں ہی کی طرح غزہ میں قید کیے گئے اسرائیلیوں کی رہائی کیلئے ہرممکن کوششیں کررہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں قید زندہ یا مردہ فوجیوں کی واپسی ضروری ہے۔ اگر وہ ہلاک ہوچکے ہیں توان کی تدفین ان کے اہل خانہ کی مرضی سے ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل غزہ میں قید اسرائیلی فوجیوں کے ٹھکانے کے بارے میں پتا چلانے کی کوشش کررہاہے۔لائبرمین کاکہنا تھا کہ بعض ممالک اور تنظیمیں ہماری حدود کے اندر اور بعض حدود سے باہر ہماری فطری زندگی کو تباہ کرنے کے لیے کام کررہی ہیں۔

میں ان ممالک اور دیگر قوتوں سے کہتا ہوں کہ وہ ہماری طاقت کا امتحان نہ لیں۔ جنگ ہوئی تو وہ اپنے سامنے ایک مضبوط، آہنی عزم فوج کو پائیں گے جو کسی بھی جگہ کسی بھی وقت موثر کارروائی کرنے کی صلاحیت کی حامل ہوگی۔اسرائیل نے سات جولائی 2014ء کو غزہ کی پٹی پر ایک نئی جنگ مسلط کی تھی جو اکاون دن تک جاری رہی۔ اس جنگ میں 2300فلسطینی شہید اور 11ہزار سے زاثد زخمی ہوگئے تھے۔دوران جنگ فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ میں داخل ہونے والے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو جنگی قیدی بنا لیا تھا۔ ان میں شاؤل ارون اور ھدار گولڈن سمیت چار اہلکار شامل ہیں۔ ھدار گولڈن اور شاؤل ارون کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا،اس لیے امکان ہے کہ وہ دوران حراست وفات پا چکے ہیں۔