Live Updates

طور خم باڈر بندش کی وجہ سے دونوں ممالک کے عوام اور حکومتوں کا نقصان پہنچ رہاہے ،شاہ محمود قریشی

افغانستان کو بھی چاہیے مشکلات کو دور کرنے کیلئے مل بیٹھ کو حل نکالا جائے،وائس چیئر مین تحریک انصاف

منگل 7 مارچ 2017 22:20

چمن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مارچ2017ء) چمن اور طور خم باڈر پر آمد و رفت اور تجارت کے بندش کی وجہ سے دونوں ممالک کے عوام اور حکومتوں کا نقصان پہنچ رہاہے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئر مین اور سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے یہاں چمن کے ضلعی آفس میں ضلعی میٹنگ سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چمن اور طور خم باڈر کی بندش سے یقیناً مشکلات پیدا ہورہے ہیں جس میں مسافروں کی آمد و رفت اور امپورٹ اور ایکسپورٹ کے شکل میں تجارت کی بندش سے تاجروں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے سوچنے کی بات یہ ہے کہ حالت کیو یہاں تک پہنچ گئے ہے اور پاکستان انتہائی قدم اٹھا نے پر کیوں مجبور ہوا ہے اور افغانستان کو بھی چاہیے کہ پاکستان کیساتھ بیٹھ کر نیک نتی کے ساتھ مزاکرات کو آگے بڑھائیں اور مشکلات کو دور کرنے کیلئے مل بیٹھ کو حل نکالا جائے دونوں ملکوں کو آمن کی اشد ضرورت ہے اگر استحاک افغانستان میں آئے گا تو پاکستان کو بھی اس کا فائدہ پہنچے گا پاکستان میں امن ہوگا تو افغانستان میں بھی امن آئے گا پاکستان اور افغانستان دونوں لازم و ملزم ممالک ہے دونوں ممالک مسلم اور آپس میں بھائی کی طرح کا رشتہ رکھتے ہیں دونوں آپس میں بھائی ہے اور ضرورت کے وقت میں ایک دوسرے کی مدد بھی کی ہے دونوں ممالک کے آپس میں تجارت کرنا ایک فطری عمل ہے اور دونوں ممالک میں تجارت سے عوام اور حکومتوں میں خوشحالی بھی آئے گی لیکن دشمن ممالک افغانستان کی زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں اس سے دونوں ممالک کا نقصان ہے ان کو کنٹرول کرنا افغانستان کی ذمہ داری ہے دونوں ممالک کو اس سنگین مسئلے پر بیٹھ کر بات چیت کرنا ہوگا تب جاکر اس مسئلے کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکتا ہے افغانستان کی سفیر نے گزشتہ روز پارٹی کے چیئرمین سے ملاقات بھی کی اس ملاقات میں انھوں نے اور ہم نے اپنے اپنے نقطہ نظر ایک دوسرے کے سامنے پیش کیا انشاء اللہ امید ہے کہ ہم دونوں ممالک گفت و شنید سے اس سنگین مسئلے کا حل نکال لیں گے کیونکہ دو برادراسلامی ممالک کا ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے ضلعی قلعہ عبد اللہ کے صدر نزیر خان اچکزئی کے ایک سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چمن کے قبائل کے آمد و رفت کیلئے پاسپورٹ کے بجائے راہداری سسٹم کو رائج کرنا چاہیے اس پر اوور آل بحث ہونا چاہیے کیونکہ چمن کے قبائل سرحد کے دونوں طرف آباد ہے اور ان کی زمینیں دونوں طرف ہے اس لئے قبائل کیلئے پاسپورٹ سسٹم مناسب نہیں ہے نئی صورتحا ل پیدا ہو رہا ہے دنیا آگے جا رہی ہے اس کیساتھ ہم کو بھی آگے جانا ہوگا آخر مین شاہ محمود قریشی نے نزیر کان اچکزئی کی انتھک محنت کو بھی بہت سراہا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات