ملک میں سائیکلنگ کے فروغ کیلئے سائیکلنگ ویلو ڈروم بنائے جائیں، ہیڈکوچ سردارنزاکت

بدھ 8 مارچ 2017 11:52

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2017ء) قومی سائیکلنگ ٹیم کے کو چ سردار نزاکت نے کہا ہے کہ ملک میںسائیکلنگ کے فروغ کیلئے سائیکلنگ ویلو ڈروم بنائے جائیں۔ گذشتہ روز جناح سٹیڈیم میں اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے بلکہ سائیکلنگ کے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل سطح کی سہولیات فراہم کی جا ئیںتو کھلاڑی عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس لاہور کے علاوہ کہیں بھی سائیکنلگ کی تربیت حاصل کرنے کیلئے کوئی ٹریک موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسم کی خرابی اور بارش کے باعث کھلاڑیوں کا کافی نقصان ہوتا ہے اور کھلاڑی بارش کے باعث تربیت حاصل نہیں کر سکتے۔ سردار نزاکت کا کہنا تھا کہ ہمارے کھلاڑی کسی سے کم نہیں ہیں اور ان کھلاڑیوں نے ہی انٹرنیشنل سطح پر کئی میڈلز حاصل کر رکھے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس فروری 2016ء بھارت میں کھیلی گئی سیف گیمز میں قومی ٹیم نے چار میڈلز حاصل کئے جن میں ایک چاندی اور تین کانسی کے تمغے شامل تھے، مردوں کے روڈ ٹیم ایونٹ میں نثار احمد، حبیب اللہ، اویس خان اور نجیب اللہ نے چاندی جبکہ خواتین کے روڈ ٹیم ایونٹ راشدہ منیر، راجیہ شبیر، صبحیہ زاہد، فیضہ ریاض نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا اور اسی طرح انفرادی ٹائم ٹرائل میں مردوں میںنثاراحمد اور خواتین میں صبحیہ زاہد نے کانسی کے تمغے حاصل کئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اچھے اور بہترین کھلاڑی صابر کو بھارت کا ویزہ نہ ملنے سے ہمیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ہم ایک یقینی سونے کے تمغے سے محروم ہوئے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پاکستان سپورٹس بورڈ سائیکلنگ کے فروغ کیلئے ہمارے ساتھ بہت تعاون کر رہا ہے اور حکومت کو چاہئے کہ سائیکلنگ کی خواتین کیلئے ایک انڈور جمنازیم تعمیر کروائے جس میں خواتین کھلاڑی تربیت حاصل کریں کیونکہ خواتین کھلاڑیوں کا روڈ پر تربیت حاصل کرنا بہت مشکل کام ہے وہاں پر بہت زیادہ ٹریفک ہوتی ہے اور بارشوں کی وجہ سے تربیت بھی کافی متاثر ہوتی ہے، ایک اور سوال کے جواب میں سردار نزاکت علی نے کہا کہ ملک میں سائیکلنگ کے فروغ کیلئے ہائرایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کا بھی اہم کردار ادا کر سکتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاںکوئی خاص منصوبہ بندی نہیں ہے اور ایچ ای سی سال میں ایک آل پاکستان انٹر یونیورسٹی سائیکلنگ چیمپئن شپ کا انعقاد کرواتی ہے جس سے بہت نوجوان ٹیلنٹ سامنے آسکتا ہے اگر ہائر ایجوکیشن کمیشن ایک کوالیفائیڈ کوچ کی خدمات حاصل کرکے کھلاڑیوں کو تربیت دیں تو ایچ ای سی کی ٹیم کی پاکستان آرمی اور پاکستان واپڈا کے کھلاڑیوں سے بہتر کارکردگی حاصل کرکے قومی چیمپئن بن سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھیلوں کی ترقی میں تعلیمی اداروں کا اہم کردار ہوتا ہے اور اب تعلیمی اداروں سکولز اور کالجزکی سطح پرکھیلوں کے مقابلے نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں جس سے ملک کھیلوں کا معیار گرتا نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میںکھیلوں کے مقابلوں کو یقینی بنایا جائے جس سے نیا ٹیلنٹ سامنے ابھر کر آئے گا اور میڈیا بھی کرکٹ کی طرح دوسری کھیلوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :