شادی سے قبل ایچ آئی وی ایڈز اور تھلیسیمیا کے ٹیسٹ لازمی قرار دینے کے حوالے سے بل کو ری ڈرافٹ کرکی3ہفتوں کے اندر کمیٹی میں پیش کیا جائے،سینیٹ کی قانون و انصاف اور مذہبی امو ر کی مشترکہ کمیٹی کی وزارت قانون کو ہدایت

بدھ 8 مارچ 2017 16:15

شادی سے قبل ایچ آئی وی ایڈز اور تھلیسیمیا کے ٹیسٹ لازمی قرار دینے کے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 مارچ2017ء) سینیٹ کی قانون و انصاف اور مذہبی امو ر کی مشترکہ کمیٹی نے وزارت قانون کو ہدایت کی ہے کہ شادی سے قبل ایچ آئی وی ایڈز اور تھلیسیمیا کے ٹیسٹ لازمی قرار دینے کے حوالے سے بل کو ری ڈرافٹ کرکی3ہفتوں کے اندر کمیٹی میں پیش کیا جائے۔بدھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئر مین سینیٹر جاوید عباسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا،اجلاس میں کمیٹی ارکان سمیت وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڈ،وزارت مذہبی امور،وزارت انسانی حقوق اور وزارت قانون کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں شادی سے قبل خون کی سکریننگ کیلئے فیملی لاز ترمیمی بل 2016 پر غور کیا گیا ،خون کی سکریننگ لازمی قرار دینے کیلئے ترمیمی بل مسلم لیگ (ن)کے سینیٹرچوہدری تنویر خان نے سینیٹ میں پیش کیا تھا،بل کے متن کے مطابق ملک میں ایچ آئی وی ایڈز،تھیلیسیمیا کے مرض کی روک تھام کیلئے بلڈ سکریننگ لازمی قرار دیا جائے، سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ شادی سے قبل خون کی سکریننگ سے تھیلیسمیا اور دیگر امراض پر قابو پایا جاسکتا ہے، خون کی سکریننگ نہ ہونے کی وجہ سے سالانہ خطرناک حد تک لوگ بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں، شادی پرتو لاکھوں روپے اخراجات آتے ہیں اگر ایک دو ہزار ٹیسٹ پر آ ئینگے تو کوئی حرج نہیں ہوگا، اس موقع پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر جاویدعباسی نے کہا کہ یہ بل پورے معاشرے کیلئے انتہائی اہم ہے، تھلیسیمیا کی حد تک وزارت قانون،مذہبی امور، وزارت صحت سے اس بل کو ری ڈرافٹ کرکے مانگا تھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزارت مذہبی امور کے حکام نے کہا کہ ابھی تک بل کو ری ڈرافٹ نہیں کیا ،جلدکر لیں گے، اس موقع پروزیر مملکت صحت سائرہ افضل تارڑنے کہا کہ ایسا ہی بل قومی اسمبلی میں ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو پیش کرچکی ہیں،دونوں بل انتہائی اہم ہیں ان کو یکجا کیا جائے،جس پر چیئر مین کمیٹی سینیٹر جاوید عباسی نے وزارت قانون کو بل ری ڈرافٹ کرکے پیش کرنے کی ہدایت ہوئے کہا کہ وزارت مذہبی امور کے ساتھ مشاورت کرکے وزارت قانون تین ہفتوں میں نیا بل ڈرافٹ کرکے پیش کرے، چیئرمین سینیٹ نے اگر قومی اسمبلی کے بل کو اس کے ساتھ یکجا کردیا تو پھر دیکھیں گے

متعلقہ عنوان :