جعلی تصویر کے ذریعے اعلیٰ عدالتی شخصیت کو متنازعہ بنانے کے معاملہ پر ایف آئی اے کی رپورٹ وزیر داخلہ کو پیش ، فیس بک انتظامیہ کی جانب سے معلومات فراہم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار

وزارت داخلہ تین روز میں پی ٹی اے کی مشاورت سے سوشل میڈیا کے ذریعے کردار کشی کی روک تھام کے لئے مؤثر حکمت عملی وضع کرے فیس بک انتظامیہ اور امریکی حکام کی جانب سے معاملہ کی حساسیت کا ادراک نہ کیا جانا افسوسناک ہے،چودھدری نثار علی خان

بدھ 8 مارچ 2017 20:27

جعلی تصویر کے ذریعے اعلیٰ عدالتی شخصیت کو متنازعہ بنانے کے معاملہ پر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2017ء) سوشل میڈیا پر جعلی تصویر کے ذریعے ملک کی اعلیٰ عدالتی شخصیت کو متنازعہ بنانے کے معاملہ پر ایف آئی اے کی رپورٹ وزیر داخلہ کو پیش کر دی گئی۔ بدھ کو وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیر داخلہ چودھدری نثار علی خان نے فیس بک انتظامیہ کی جانب سے مطلوبہ معلومات کی فراہمی سے انکار پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

اس سلسلہ میں حکومت امریکہ سے بھی رابطہ کیا گیا مگر ایسے لگتا ہے کہ سوشل میڈیا آزادی اظہار ِرائے کے تحت نہیں آزادی جھوٹ کے تحت کام کر رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ فیس بک انتظامیہ اور امریکی حکام کی جانب سے معاملہ کی حساسیت کا ادراک نہ کیا جانا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی غیر ملکی کمپنی کی پالیسیوں یا آزادی اظہار کی آڑ میں اہم ملکی شخصیات کو متنازعہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی سوشل میڈیا کے ذریعے اس حق کو جھوٹ، بہتان اور کردار کشی کا وسیلہ بننے دیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ وزارت داخلہ آئندہ تین روز میں پی ٹی اے کی مشاورت سے سوشل میڈیا کے ذریعے کردار کشی کی روک تھام کے حوالہ سے مؤثر حکمت عملی وضع کرے۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ تمام لیگل آپشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کیلئے ایک ایسا نظام وضع کیا جائے جس میں نہ تو اظہار رائے پر کوئی قدغن لگے اور نہ اس حق کا ناجائز استعمال کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا چلانے والی مختلف کمپنیوں کی انتظامیہ سے بات چیت کرکے فیس بک، ٹویٹر اور وٹس ایپ کے لوکل ورژن متعارف کرانے پر بھی غور کیا جائے جس میں اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کردار کشی پر مبنی متنازعہ مواد کی تشہیر کی موثر طریقے سے روک تھام کی جا سکے۔