کراچی میں دہشت گردوں کی واپسی، خونریزی کا خطرہ

اندرون سندھ او ردیگر صوبوں میں روپوش دہشت گردوں کو کراچی واپس آنے کی ہدایت ملی ہے مبینہ ٹائون پولیس کے ہاتھوں گرفتار دہشت گرد کے انکشافات، 10 ٹارگٹ کلنگ کرنے کا اعتراف

جمعرات 9 مارچ 2017 16:53

کراچی میں دہشت گردوں کی واپسی، خونریزی کا خطرہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2017ء) اندرون سندھ اور دیگر صوبوں میں روپوش دہشت گردوں کی کراچی واپسی شروع ہوگئی ہے اور ذرائع نے کراچی میں خونریزی اور دہشت گردی کی نئی لہر کا خدشہ ظاہر کیاہے۔ تفصیلات کے مطابق مبینہ ٹائون پولیس نے ایک دہشت گرد کو گرفتار کیاہے۔ ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کیلئے ہدایات ملتی تھیں جس کے بعد اہل تشیع اور دیوبندی افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی جاتی تھی تاکہ یہ تاثر دیا جاسکے کہ شہر میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے۔

ملزم نے بتایا کہ اس حوالے سے خصوصی طور پراسلحہ دیاجاتا تھا اور واردات کے بعد مذکورہ اسلحہ واپس لے لیا جاتا تھا۔ ملزم نے بتایا کہ اس نے 10 سے زائد فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں کی ہیں۔

(جاری ہے)

ملزم نے بتایا کہ اس نے مبینہ ٹائون تھانے کی حدود میں قاری عثمان کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔ ملزم کے مطابق جب کراچی میں آپریشن کا آغاز ہوا توانہیں حکم ملا کہ اندرون سندھ روپوش ہوجائو جس کے بعد وہ اپنے گروپ کے ساتھ میرپورخاص میں روپوش ہوا اور بعدازاں وہاں سے پنجاب فرار ہوگیا جہاں اسے ایک ماہ قبل ہدایت ملی کہ وہ کراچی پہنچے۔ ملزم نے بتایا کہ ملک بھر میں روپوش تمام دہشت گردوں کو کراچی طلب کیاگیاہے۔