حکومت انٹرنیٹ بالخصوص سوشل میڈیا ویب سائٹس پر گستاخانہ مواد کو مؤثر طور پر بلاک کرنے کے سلسلہ میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی، ایسی تمام سوشل میڈیا ویب سائٹس جوتعاون سے انکار کریں گی ان کو مستقل طور پر بلاک کرنے سمیت کسی بھی حد تک جائیں گے، سوشل میڈیا کے ذریعے ایسے گستاخانہ مواد پھیلانے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی جس سے پاکستان کے عوام کے مذہبی جذبات مجروح ہوں

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد خان کا اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

جمعرات 9 مارچ 2017 22:50

حکومت انٹرنیٹ بالخصوص سوشل میڈیا ویب سائٹس پر گستاخانہ مواد کو مؤثر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مارچ2017ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت انٹرنیٹ بالخصوص سوشل میڈیا ویب سائٹس پر گستاخانہ مواد کو مؤثر طور پر بلاک کرنے کے سلسلہ میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی اور ایسی تمام سوشل میڈیا ویب سائٹس جو اس سلسلہ میں تعاون سے انکار کریں گی ان کو مستقل طور پر بلاک کرنے سمیت کسی بھی حد تک جائیں گے۔

سوشل میڈیا کے ذریعے ایسے گستاخانہ مواد پھیلانے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی جس سے پاکستان کے عوام کے مذہبی جذبات مجروح ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا جس میں چیئرمین پی ٹی اے، سیکرٹری داخلہ، ایڈووکیٹ جنرل اور ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ صرف پاکستان میں بسنے والے مسلمانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ پوری امت کے جذبات کا معاملہ ہے جو اس طرح کے پاگل پن سے مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے گستاخانہ مواد کو بلاک کرنے میں سوشل میڈیا آپریٹرز کی ناکامی پر پوری دنیا کے مسلمانوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گستاخانہ مواد اور دہشت گردی دو انتہائی حساس معاملات ہیں اور ریاست ان دو معاملات پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو یہ ادراک کرنا چاہئے کہ کسی بھی ذریعے سے کسی مذہب کے ماننے والوں کے جذبات کو مجروح کرنا ناقابل برداشت ہے۔ وزیر داخلہ نے چیئرمین پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ سوشل میڈیا ویب سائٹ چلانے والی مختلف غیر ملکی کمپنیوں سے رابطہ کرکے انہیں حکومت کے شدید تحفظات اور تشویش سے آگاہ کریں تاکہ ویب سائٹس، فیس بک پیجز پر اس طرح کے گستاخانہ مواد کو بلاک کرنے کا مستقل حل نکالا جاسکے اور اسی طرح اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ اس طرح کا مواد کسی دوسرے نام سے سوشل میڈیا پر نہ ڈالا جائے۔

انہوں نے چیئرمین پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ سوشل میڈیا آپریٹرز کو غیر مبہم الفاظ میں آگاہ کیا جائے کہ حکومت پاکستان ایسی تمام سوشل میڈیا ویب سائٹس کو بند کر دے گی جو اس معاملہ میں تعاون نہیں کریں گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس معاملہ کا مقامی حل تلاش کرنے اور انٹرنیٹ پر ایسے مواد کا پتہ چلانے کیلئے سافٹ ویئر تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ویب پیجز کے خلاف بروقت کارروائی اور اس طرح کے مواد کو روکنے کیلئے مضبوط طریقہ کار لاگو کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے اس سلسلہ میں خاص طور پر اعلیٰ عدالتی شخصیت کی جعلی تصویر آویزاں کرنے کے معاملہ پر فیس بک انتظامیہ کے انکار کا ذکر کیا اور کہا کہ کوئی بھی ملک اپنے مذہبی جذبات کو کھلم کھلا مجروح کرنے اور اپنے ریاستی ذمہ داران کا مضحکہ بنانے اور ان کے تشخص کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ وزیر داخلہ نے سوال کیا کہ ہولو کاسٹ اور حضور نبی کریمؐ کے معاملہ پر دو مختلف رویے کیوں اختیار کئے جاتے ہیں۔