دہشت گردوں کی کمرتوڑ دی ‘ فساد پھیلانے اور دہشت گردوں کو انکے انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے‘وزیر اعظم

خون کی ہولی کھیلنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں‘لاہور ‘پشاور ‘کوئٹہ اور کر اچی دہشت گردی کے خلاف سب ایک اور بھائی ہیں ‘ دہشت گردی کے لئے دینی دلائل تراشے جاتے ہیں،مدارس کی تعلیم امن کی بنیاد پر استوار ہونی چاہیے‘ انسانوں میں نفرت کا زہر پھیلا یا جا رہا ہے، اس زہر کو علماء ختم کر سکتے ہیں‘ مذموم مقاصد کے لئے دین کواستعمال کیا جا رہا ہے، شرپسند عناصر کا دین ، مذہب سے کوئی تعلق نہیں‘ہم ملک کر دہشت گردی اور خاص سوچ کے خلا ف جنگ جیتیں گے ‘دین کے نام پر انتہا پسندی پھیلائی جا رہی ہے، جہاد کے پاکیزہ تصور کو مسخ کیا گیا‘اب ہمیں فتووں سے آگے نکلنا ہو گا ،دہشت گردی کا خاتمہ علما کرام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں‘ہم نے دہشتگردی کے خلاف دنیا کا سب بڑا معرکہ لڑا ہے ، چند اکا دکا واقعات میں ملوث دہشت گرد انجام کو پہنچیں گے، دہشت گردوں کے نظریات کے خاتمے کیلئے علما ء حکومت کی مدد کریں‘مدارس کی تعلیم کو امن کی بنیاد پر استوار کریں ،ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بیانیہ محراب اور منبر سے آنا چاہیے‘امن، عوام کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی اولین زمہ داری ہے ‘ ہماری مساجد اور خانقاہیں امن کا گہوارہ ہیں ‘ہمیں پتہ ہے کہ معاشرے میں کچھ لوگ دہشت گردوں کے سہولت کار ہیں ،ریاست ان کا کھوج لگا رہی ہے ،بہت جلد دہشت گرد اور ان کے سہولت اپنے منطقی انجام کو پہنچیں گے‘علاقائی اورصوبے کے نام پر نفر ت کا کاروبار کر نیوالوں کی سازشیں بھی ناکام بنائیں گے‘ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا جامعہ نعیمہ میں سرفراز نعیمی کی یاد میں منعقدہ سیمینار سے خطاب

ہفتہ 11 مارچ 2017 15:24

دہشت گردوں کی کمرتوڑ دی ‘ فساد پھیلانے اور دہشت گردوں کو انکے انجام ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مددسے دہشت گردوںکی کمرتوڑ دی ہے ‘ فساد پھیلانے اور دہشت گردوں کو انکے انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے ‘خون کی ہولی کھیلنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں‘لاہور ‘پشاور ‘کوئٹہ اور کر اچی دہشت گردی کے خلاف سب ایک اور بھائی ہیں ‘ دہشت گردی کے لئے دینی دلائل تراشے جاتے ہیں اورمدارس کی تعلیم امن کی بنیاد پر استوار ہونی چاہیے‘ انسانوں میں نفرت کا زہر پھیلا یا جا رہا ہے اس زہر کو علماء ختم کر سکتے ہیں‘ مذموم مقاصد کے لئے دین کواستعمال کیا جا رہا ہے شرپسند عناصر کا دین ، مذہب سے کوئی تعلق نہیں‘ہم ملک کر دہشت گردی اور خاص سوچ کے خلا ف جنگ جیتیں گے ‘دین کے نام پر انتہا پسندی پھیلائی جا رہی ہے جہاد کے پاکیزہ تصور کو مسخ کیا گیا‘اب ہمیں فتووں سے آگے نکلنا ہو گا دہشت گردی کا خاتمہ علما کرام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں‘ہم نے دہشتگردی کے خلاف دنیا کا سب بڑا معرکہ لڑا ہے ، چند اکا دکا واقعات میں ملوث دہشت گرد انجام کو پہنچیں گے دہشت گردوں کے نظریات کے خاتمے کیلئے علما ء حکومت کی مدد کریں‘مدارس کی تعلیم کو امن کی بنیاد پر استوار کریں ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بیانیہ محراب اور منبر سے آنا چاہیے‘امن، عوام کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی اولین زمہ داری ہے ‘ ہماری مساجد اور خانقاہیں امن کا گہوارہ ہیں ‘ہم نے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں پاک فوج نے ملک دشمنوں کی کمر توڑ دی‘ ہمیں پتہ ہے کہ معاشرے میں کچھ لوگ دہشت گردوں کے سہولت کار ہیں ریاست ان کا کھوج لگا رہی ہے بہت جلد دہشت گرد اور ان کے سہولت اپنے منطقی انجام کو پہنچیں گے‘علاقائی اورصوبے کے نام پر نفر ت کا کاروبار کر نیوالوں کی سازشیں بھی ناکام بنائیں گے ۔

(جاری ہے)

وہ جامعہ نعیمہ میں ڈاکٹر سر فراز نعیمی شہید کی یاد میں منعقدہ سیمینارسے خطاب کر رہے تھے جبکہ تقریب میں اسپیکر ایاز صادق ، وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق، ترجمان پنجاب حکومت زعیم قادری سمیت اہم وفاقی اور صوبائی وزرا سمیت ملک کے جید علمائے کرام نے شرکت کی اس موقع پر جامعہ نعیمیہ کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اس موقعہ پر اپنے خطاب میں وزیر اعظم میاں نوازشر یف نے کہا کہ ہمیں فتوی سے آگے نکل کر دین کا اصل بیانیہ پیش کرنا ہے علما کرام کی ذمہ داری سماج کو دین کے بیانیہ سے آگاہ کریں معاشرے میں ایسے عناصر ہیں جوسہولت کار بن رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے جہاد کے پاکیزہ تصور کو مسخ کیا دہشتگردی کیلئے دینی دلائل تراشے جاتے ہیں جنھیں علما کرام نے مسترد کرنا ہے ۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردوں کے نظریات کے خاتمے کے لئے علما مدد کریں جب کہ دہشتگردی کا خاتمہ علما کے کردارکے بغیر ممکن نہیں‘جامعہ نعیمیہ میں آمد ہمیشہ روحانی تجربہ رہی ہے لیکن ایسے ادارے میں خون کی ہولی کھیلی گئی اورمفتی سرفراز نعیمی کو شہید کیا گیا‘ جامعہ نعیمیہ میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کا دین سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مساجد اورخانقاہیں امن کا گہوارہ ہیں، دہشت گردوں کے نظریات کے خاتمے کے لئے علما مدد کریں ہمیں فتووں سے آگے نکلنا ہے جب کہ دہشتگردی کا خاتمہ علما کے کردار کے بغیر ممکن نہیںدہشت گردی کے لئے دینی دلائل تراشے جاتے ہیں اورمدارس کی تعلیم امن کی بنیاد پر استوار ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ امن ہرانسان کی اولین ضرورت ہے، آج انسانوں کے درمیان نفرت کا زہربھیلایا جا رہا ہے اوراس زہرکوعلما ختم کرسکتے ہیں، دہشتگردی کی بنیادیں انتہا پسندی ہے ا وردین کے نام پرانتہاپسندی پھیلائی جارہی ہے جب کہ جہاد کے پاکیزہ تصور کو مسخ کیا گیا ہے۔

آج پاکستان اوردنیا بھرمیں اسلام کے نام پر ظلم کا بازارگرم ہے۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں جب عوام نے ہمیں حکومت سونپی تو یہ بات ہماری پیش نظر تھی کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت ہماری پہلی ذمہ داری ہے‘ اقتدارمیں آ کرامن کے قیام کے لئے کمر کس لی دہشتگردی کے خلاف پاک فوج سمیت پولیس کے نوجوانوں نے بھی کلیدی کردارادا کیا‘ ملک کی سلامتی کے لیے ادارے بھی یک سو ہوئے، اللہ نے ہماری مدد کی اوردہشتگردوں کے مراکزبرباد کیے، ان کے ہاتھ ٹوٹے جیسے ابو لہب کے ٹوٹے تھے، دہشت گرد جلد منطقی انجام کو پہنچیں گے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ انسانوں میں نفرت کا زہر پھیلا یا جا رہا ہے ،اس زہر کو علما ختم کر سکتے ہیں ، علاقائی اورصوبے کے نام پربھی نفرت کا کاروبارکیا جارہا ہے،مسلم لیگ بھی نفرت کا کاروبارکرنے والوں کی سازش کو ناکام بنائے گی‘ آج پاکستان اور دنیا میں اسلام کے نام پر ظلم کا بازار گرم ہے ہمیں اصل اسلام لوگوں کو بتا نا ہے۔