ْایم کیو ایم نے 300ارب کے فنڈز میں سے کراچی میں گاربیج کا ایک بھی منصوبہ نہیں بنایا ،جام خان شورو

ہفتہ 11 مارچ 2017 16:27

ْایم کیو ایم نے 300ارب کے فنڈز میں سے کراچی میں گاربیج کا ایک بھی منصوبہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2017ء) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ مشرف دور میں ایم کیو ایم نے 300 ارب روپے کے فنڈز میں سے کراچی کے لئے میٹھے پانی، سیوریج، ماس ٹرانزیٹ اور شہرمیں گاربیج کے حوالے سے ایک بھی منصوبہ نہیں بنایا۔ ایم کیوایم کے ہی دور حکومت میںمحمود آباد میں ٹی پی 2 کی زمین، پارکس اور لیاری ایکسپریس کے متاثرین کے لئے مشرف کالونی میں دی گئی زمینوں پر ان کے کارکنوں سے قبضے کروائے گئے اور وہاں پارٹی کے سیکٹرز اور یونٹس کے دفاتر قائم کئے گئے۔

واٹر بورڈ اور کے ایم سی میں 43 ہزار سے زائد غیر قانونی بھرتیاں کی گئی اور ان میں زیادہ تر گھوسٹ ملازمین ہیں، جو ان ہی کے کارکنان ہیں۔ اپنے پیروں پر کھڑے واٹر بورڈ اور کے ایم سی جیسے اداروں کو مفلوج بنا دیا گیا اور آج یہ دونوں ادارے سندھ حکومت کے ماہانہ اربوں روپے کے گرانٹ پر چل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کی موجودہ سندھ حکومت نے اپنی قیادت کی ہدایات پر نہ صرف کراچی میں گریٹر واٹر منصوبے K-4 کا آغاز کیا بلکہ S-3 منصوبے اور کراچی میں گاربیج کے خاتمے اور شہر کو صاف ستھرا بنانے کے لئے سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ذریعے کراچی کے دو اضلاع میں چائنا کی کمپنی کی معرفت کام کا بھی آغاز کردیا ہے جبکہ وفاقی حکومت کے تعاون سے گرین لائن منصوبے اور خود سندھ حکومت کے تحت اورنج، یلو اور دیگر لائنز پر کام کا آغاز کردیا ہے۔

الزامات لگانے اور اختیارات کا رونا رونے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ کراچی میں پارکوں کی خراب حالت زار کے بعد قانون سازی کے ذریعے سندھ حکومت نے اب کراچی کے کئی پارکس کا انتظام اپنے ہاتھوں میں لیا ہے اور جلد ہی عوام کو بہتر اور مفت تفریحی سہولیات فراہم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید بینظیر بھٹو پارک میں پھولوں کی نمائش کا افتتاح اور پارکس کی ازسر نو جاری تزئین و آرائش کے کاموں کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کوتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومروشفیع چاچڑ اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ سندھ حکومت اور محکمہ بلدیات نے حتمی فیصلہ کیا ہے کہ اب تمام اداروں کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا جائے اور اس سلسلے میں جلد ہی واٹر بورڈ، کے ایم سی سمیت محکمہ بلدیات کے تمام اداروں سے جعلی اور گھوسٹ ملازمین کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2005 تک واٹر بورڈ اپنے بجلی کے بلوں کی ادائیگی، ملازمین کی تنخوائیں اور دیگر مراعات کے ساتھ ساتھ ترقیاتی کاموں کے لئے بھی فنڈز رکھتا تھا لیکن آج صرف بجلی کے بلوں کی مد میں اسے سندھ حکومت سے 50 کروڑ روپے کی ماہانہ گرانٹ لینی پڑ رہی ہے جبکہ سندھ حکومت اپنے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں واٹر بورڈ کے منصوبوں کو شامل کررہی ہے۔

جام خان شورو نے کہا کہ ماضی میں کے ایم سی وہ ادارہ تھا، جو پاکستان کے دیگر اداروں کو گرانٹ فراہم کرتا تھا لیکن آج وہ اپنے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے بھی سندھ حکومت سے ماہانہ 50 کروڑ روپے کی گرانٹ لینے پر مجبور کردیا گیا ہے جبکہ اس کے زیر انتظام پارکس اور دیگر کئی چیزوں کی بدحالی کے ذمہ دار بھی صرف اور صرف ایم کیو ایم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کو گاربیج کا ڈھیر بنانے، ان کے پارکس کی بدحالی اور زمینوں پر قبضوں سمیت دیگر خرابیوں کی ذمہ دار پیپلز پارٹی نہیں بلکہ ماضی کی ایم کیو ایم کی سندھ میں بلدیاتی حکومت ہے اور آج وہ کس منہ سے اس شہر کو اوون کرنے کی باتیں کررہے ہیں۔ جام خان شورو نے واضح طور پر کہا ہے کہ اب کراچی کے ان اداروں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے اور کراچی کے شہریوں کو تمام تر سہولیات کی فراہمی کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی واضح ہدایات ہیں کہ کسی بھی صورت ان اداروں کو مالی طور پر مستحکم کیا جائے اور اس سلسلے میں جلد ہی واٹر بورڈ، کے ایم سی سمیت محکمہ بلدیات کے تمام اداروں میں ماضی میں غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والے اور گھوسٹ ملازمین کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کیا جارہا ہے اور جلد ہی اس کے مثبت نتائج عوام کو دیکھنے میں ملیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جلد ہی باغ ابن قاسم اور دیگر تباہ حال پارکس کا بھی انتظام سندھ حکومت اپنے ہاتھوں میں لے گی اور انہیں عوام کے لئے خوبصورت بنا کر تفریح کے لئے فراہم کرے گی۔ شہید بینظیر بھٹو پارک کا انتظام ڈھائی ماہ قبل محکمہ بلدیات سندھ حکومت نے اپنے ہاتھوں میں لیا اور اتنی قلیل مدت میں اس پارک کے 46 ایکڑ رقبے کو سرسبز اور خوبصورت بنا دیا گیا ہے اور یہاں پر عوام کو تمام تفریحی سہولیات بالکل مفت فراہم کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :