کٹھ پتلی انتظامیہ اور پولیس آزادی پسندوں کو انتقام کا نشانہ بنارہی ہے‘حریت رہنماء

مختلف جیلوں نظربند حریت پسند کشمیریوں کی حالت زار انتہائی تشویشناک ہے‘عالمی برادری نوٹس لے

اتوار 12 مارچ 2017 14:12

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے مختلف جیلوں نظربند حریت پسند کشمیریوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ اور پولیس آزادی پسندوں کو انتقام کا نشانہ بنارہی ہے اور وہ ان کی نظربندی کو غیر قانونی طریقوں سے طول دے رہی ہیں۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا جب سے پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط کٹھ پتلی حکومت برسرِ اقتدار آگئی ہے، جموں وکشمیر کو ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کردیا گیا ہے اور سینکڑوں شہریوں کوپولیس تھانوں، انٹروگیشن سینٹروں اور جیلوں میں نظربند کردیاگیا ہے جبکہ عدالتی احکامات کو بھی خاطر میں نہیں لایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے پلہالن سے تعلق رکھنے والے آزادی پسند رہنما عبداللہ ناصرکی گزشتہ ڈھائی سال سے مسلسل نظربندی کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے آزادی پسند رہنمائوںمحمد شعبان ڈار، شیخ محمد یوسف، ماسٹر علی محمد، عبدالسبحان وانی، محمد رستم بٹ، عبدالرحمان تانترے، منظور احمد کلو، عبدالخالق ریگو، عبدالرشید وانی اور حاکم الرحمان سلطانی کو شدیدعلالت کے باوجود نظربند رکھنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ علیل قیدیوں کو نہ رہا کیا جارہا ہے اور نہ انہیں جیلوں میں مناسب طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عبداللہ ناصرتحریک حریت کے رہنماہیں اورپولیس نے پہلے انہیں ایک فرضی کیس میں ملوث کرنے کی کوشش کی لیکن عدالت میں وہ بے گناہ ثابت ہوئے۔ اس کے باوجود پولیس نے ان پر باربارکالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کررہی ہے۔

انہوں نے عبداللہ ناصرکے جذبہ آزادی کو سلام پیش کیا۔ ترجمان نے کہاکہ 2016ء کی عوامی تحریک کے دوران گرفتار کئے گئے کئی عمر رسیدہ حریت پسند جیلوں میں علیل ہیں اور مناسب طبی سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے ان کے مرض میں روزبروز اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند تحریک حریت کے ضلع کولگام کے رہنما محمد شعبان ڈار کے دونوں گردے متاثر ہوئے ہیں اور انہیں فوری طور پر طبی جانچ اورعلاج ومعالجے کی ضرورت ہے لیکن جیل حکام ان کے علاج ومعالجے کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتے۔

انہوں نے کہاکہ سب جیل بارہمولہ میں حاجن کے 70سالہ حریت پسند رہنما ماسٹر علی محمد کافی علیل ہیں۔ عدالت عالیہ نے ان پر نافذپبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم قراردے کر انکی رہائی کے احکامات صادر کئے لیکن انہیں غیر قانونی طور پر نظربند رکھا گیاہے اور مرض کی تشخیص اور علاج کے لیے انہیں کسی ماہر ڈاکٹر کو نہیں دکھایا جاتا۔ ترجمان نے سوپور کے عمر رسیدہ حریت پسند رہنماؤں شیخ محمد یوسف اور محمد رستم بٹ کی علالت پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا عالمی ریڈکراس کمیٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ بیمار نظربندوں کا خیال رکھے لیکن اس کے اہلکاروں نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر ایک عرصے سے جموںو کشمیر کی کسی جیل کا دورہ تک نہیں کیا۔ترجمان نے عالمی ریڈکراس کمیٹی اورانسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کی فوری رہائی کیلئے اپنا اثرورسوخ ک استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :