نصاب تعلیم میں جہاد سے متعلق آیات کا نکالنا،پرنٹ،الیکٹرانک و سوشل میڈیاز پراسلامی شعائر و تعلیمات کا مذاق اڑانا اور انبیاء کرام، بالخصوص نبی آخرالزمان حضرت محمد ؐ ،اہلبیت و صحابہ کرام ؓ سے متعلق توہین آمیز مواد ، نصاب تعلیم میں تبدیلی کے نام پر بچوں اور بچیوں کو گمراہی کی طرف راغب کرنا ہے

ممتاز مذہبی و سماجی رہنما مفتی خواجہ یاسر ولی کا بیان

پیر 13 مارچ 2017 14:54

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 مارچ2017ء) نصاب تعلیم میں جہاد سے متعلق آیات کا نکالنا،پرنٹ،الیکٹرانک و سوشل میڈیاز پراسلامی شعائر و تعلیمات کا مذاق اڑانا اور انبیاء کرام، بالخصوص نبی آخرالزمان حضرت محمد ؐ ،اہلبیت و صحابہ کرام ؓ سے متعلق توہین آمیز مواد ، نصاب تعلیم میں تبدیلی کے نام پر بچوں اور بچیوں کو گمراہی کی طرف راغب کرنا ، پرائیویٹ و عصری تعلیمی اداروں میں جدیدیت کے نام پر بے حیائی سکھایا جانا ناقابل معافی جرائم ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار ممتاز مذہبی و سماجی رہنما مفتی خواجہ یاسر ولی نے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد حکومت قادیانیوں کو اقلیت قرار دے کر آخرت میں حضور علیہ السلام کی شفاعت کے مستحق بنیں۔ گستاخی کرنے والے کفریہ طاقتوں کے ایجنٹس ہیں جو مقدس ترین ہستیوں کو نشانہ تضحیک بنا کر عام اور سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرتے ہوئے انہیں اپنے نبی علیہ السلام اور اسلاف سے دور کیا جارہا ہے۔ ایسے افراد کو فی الفور گرفتار کر کے ان پر دفعہ 295-Cکے تحت مقدمہ چلا کر انہیں سزائے موت کی سزا سنائی جائے۔

متعلقہ عنوان :