سینٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ میں پاکستان مخالف امریکی بل کیخلاف مذمتی قرار داد منظور

انٹرنیٹ پر توہین رسالت سے متعلق مواد کی بھر پور مذمت ، ناموس رسالت سے بڑھ کر کوئی چیزعزیز نہیں،پی ٹی اے فوری طور پر گستاخانہ مواد کو بلاک کرنے کے اقدامات کرے ،کمیٹی چیئرمین کمیٹی کا توہین آمیز مواد کی روک تھام کے لئے آئندہ اجلاس ان کیمرہ بلانے کا فیصلہ، ایف آئی اے اور انٹیلی جنس ادارے کے نمائندوں کو طلب کر لیا ،کمیٹی کی فاٹا سے تعلق رکھنے والے افراد کے بلا ک کئے گئے قومی شناختی کارڈ کا مسئلہ ایک ماہ میں حل کرنے کی ہدایت

پیر 13 مارچ 2017 15:17

سینٹ کی قائمہ کمیٹی  داخلہ  میں پاکستان مخالف امریکی بل کیخلاف مذمتی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 مارچ2017ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے انٹرنیٹ پر توہین رسالتﷺ سے متعلق مواد کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناموس رسالتﷺ سے بڑھ کر کوئی چیزعزیز نہیں،پی ٹی اے فوری طور پر گستاخانہ مواد کو بلاک کرنے کے اقدامات کرے ،کمیٹی کے چئیر مین سینیٹر رحمان ملک نے توہین آمیز مواد کی روک تھام کے لئے آئندہ اجلاس ان کیمرہ بلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایف آئی اے اور انٹیلی جنس ادارے کے نمائندوں کو بھی طلب کر لیا ،کمیٹی نے فاٹا سے تعلق رکھنے والے افراد کے بلا کئے گئے قومی شناختی کارڈ کا مسئلہ ایک ماہ میں حل کرنے کی ہدایت کر دی ، کمیٹی نے امریکی کانگریس مین ٹیڈ فو کی پاکستان مخالف بل پرمذمتی قرار داد کی منظوری دے دی اور حکومت کو امریکی حکومت کے ساتھ انڈین لابی کا مسئلہ اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے ، پیر کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و انسداد منشیات کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن سمیت وزارت داخلہ ،پی ٹی اور ایف آئی اے افسروں نے شرکت کی ، کمیٹی نے امریکی کانگریس مین ٹیڈ فو کی پاکستان مخالف بل کے خلاف مذمتی قرارداد کی منظوری دی یہ قرار داد چئیر مین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے پیش کی ، قرار دادمیں کہا گیا ہے کہ امریکی کانگریس مین ٹیڈ فو انڈین لابی کئلئے پاکستان مخالف کام کر رہاہے۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان معاملہ امریکہ حکومت کیساتھ بھرپور انداز میں اٹھائے۔پاکستان کی قربانیاں دھشتگردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ ہیں۔ امریکہ سفارتخانے میںبھی احتجاج ریکارڈ کرایا جائے ، امریکی صدر ٹرمپ اس قسم کے بل رکوانے کے لئے کر دار ادا کریں، کمیٹی کے اجلاس میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحقنے بھی شرکت کی ، کمیٹی نے سینیٹر سراج الحق کا پی پی سی ترمیمی بل 2007 منظور کرلیا، اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہکے پی کے اور فاٹا سے چودہ ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک ہیں ، لوگوں کو شناختی کارڈز کے بلاک ہونے کا بڑا مسئلہ ہے۔

نادرا کی طرف سے بلاک کئے گئے کارڈز کے بارے 25 مارچ کو اجلاس بلائیں گے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ قبائلیوں کے مسائل مزید نہیں دیکھ سکتے، بلاک کارڈز کا مسئلہ اب حل ہونا چاہئے،نادرا کوبلا ک بلاک کا رڈر کا مسئلہ حل کرنے کے لئے ایک ماہ کا قت دیتے ہیں، آئندہ اجلاس میں فاٹا کے سینیٹر ز کو بھی بلائیں گے تاکہ مسلہ ہو۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ انٹرنیٹ پر ناموس رسالت کی توہین پر مبنی مواد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

حکومت اس بارے میں فوری اور طویل مدتی حل نکالے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اب تک چئیرمین سینیٹ کے ٹویٹر پر جعلی اکاؤنٹ بند نہیں کروا سکی ، ایف آئی اے فوری طور پر چئیرمین سینیٹ کے جعلی اکاؤنٹ کوبند کروائے،انہوں نے کہا کہ اسلام و ناموس رسالت سے بڑھ کر کوئی چیز ہمیں عزیز نہیں،توہین آمیز مواد کو بآسانی سے بلاک کیا جاتا ہے جیسے یو اے ای میں ہوتا ہے ، چئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ انٹرنیٹ کے بہت سارے شراکت دار ہیں سب کو بلایا جائے۔

سینیٹر رحمان ملک نے گستاخانہ مواد کی روک تھام کے لئے آئندہ اجلاس ان کیمرہ طلب کر لیا اور کہا کہ اجلاس میں ایف آئی اے ، آئی ایس آئی ، آئی بی کو بھی بلایا جائے،انہوں نے چئیر مین پی ٹی اے سے استفسار کیا کہ کیا پی ٹی اے نے انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے بیرونی ممالک سے کوئی معاہدہ کیا ہے اور کیا ان سرورز کیساتھ معاہدے میں توہین آمیز و پاکستان مخالف مواد کے بلاک کی شرط لگائی گئی تھی،پی ٹی آئے اب تک توہین آمیز مواد کیوں بلاک کرنے کی صلاحیت حاصل نہ کر سکی،کمیٹی نے نے ایف آئی اے کو پی ٹی وی اور نادرا میں خواتین کو ہراساں کرنے کے معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کر دی اور تین ہفتوں میں رپورٹ طلب کی ہے۔ ی