میرواعظ کو نظربند کرکے سیاسی و مذہبی سرگرمیوں سے روکنا کٹھ پتلی حکمرانوں کی بوکھلاہٹ ہے، حریت فورم

ظلم وجبر کے ہتھکنڈوںسے حریت پسند کشمیری عوام کی مبنی برحق جدوجہد کو کمزور نہیں کیا جاسکتا،مختار وازہ

پیر 13 مارچ 2017 18:33

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم نے اپنے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو سرینگر میں انکی رہائش گاہ میں نظر بند کرنے اور ان کی سیاسی و مذہبی سرگرمیوںپر پابندی عائد کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کٹھ پتلی حکمرانوں کی بوکھلاہٹ قراردیاہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ میر واعظ عمرفاروق کو آج مشترکہ مزاحتمی قیادت کے طے شدہ پروگرام کے مطابق سرینگر میں ایک احتجاجی دھرنے میں شرکت کرنا تھی لیکن انہیںگزشتہ شام ہی اپنی رہائش گاہ میں نظر بندکیاگیا ۔

انہوں نے کہاکہ فورم کے میڈیا ایڈوائزر شاہد الاسلام کو بھی گھر میں جبکہ حریت رہنما انجینئر ہلال احمد وار کو گرفتار کرکے مائسمہ تھانے میں نظربند کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کٹھ پتلی حکمران ایک طرف کشمیری عوام کو ظلم و تشدد سے زیر کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور انہیں جیلوں اور عقوبت خانوں میں نظربند کرکے مظالم کے تمام ریکارڈ توڑ رہے ہیں اور دوسری طرف ان مظالم کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنے پر بھی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔

ترجمان نے قابض حکمرانوں کے ان اقدامات کو غیر جمہوری اور سیاسی انتقام پر مبنی ہتھکنڈے قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے حقوق کی بازیابی کیلئے پر امن جدوجہد کررہے ہیں اور گزشتہ کئی دہائیوں سے مسلسل قربانیاں پیش کررہے ہیں اور کٹھ پتلی حکمران انکی جائز جدوجہد کو کچلنے کیلئے تمام غیر جمہوری اور غیر انسانی حربے استعمال کررہے ہیں۔

دریں اثناء حریت رہنمامختار احمد وازہ نے ضلع اسلام آباد میں برنگ اور کوٹہارکے علاقوں اچھہ بل ، تیل ونی اور شانگس میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے پلوامہ میں بھارتی فورسز کی پُر تشدد کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔انہوں نے بھارتی فورسز کی طرف سے گرفتار نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ظلم وجبرکے ہتھکنڈوںسے حریت پسند کشمیری عوام کی مبنی برحق جدوجہد کو کمزور نہیں کیا جاسکتا اور نہ ریاستی دہشت گردی کے ذریعے حریت پسند قیادت اور عوام کے حوصلوں کو توڑا جاسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :