عدالت کے حکم پر شہری کی بازیابی کے لئے سی آئی اے سینٹر حیدرآباد پر چھاپہ، سی آئی اے انچارج کو آج سیشن عدالت میں پیش ہو نے کا حکم

پیر 13 مارچ 2017 21:56

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2017ء) سول جج و جوڈیشنل مجسٹریٹ نمبر 10 نے عدالت سیشن جج حیدرآباد کے حکم پر شہری کی بازیابی کے لئے سی آئی اے سینٹر حیدرآباد پر چھاپہ شہر ی کی موٹر سائیکل برآمد سی آئی اے انچارج کو آج 14 مارچ کو سیشن عدالت میں جوابدہی کے لئے پیش ہو نے کا حکم، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حیدرآباد کی عدالت میں یونٹ نمبر 10 لطیف آباد کے رہائشی نعمان حسین نے اپنے وکیل کامران شبلی ایڈوکیٹ کے توسط سے اپنے بھائی شجاعت حسین کی بازیابی سے متعلق دائر کردہ درخواست میں انچارج سی آئی اے حیدرآباد ،ڈی آئی جی حیدرآباد کے پی ایس اوکتب علی شاہ اور ایس ایچ او بی سیکشن کو فریق بناتے ہو ئے کہا تھا کہ 12 مارچ کی رات ڈی آئی جی کا ،پی ایس او کتب علی شاہ سات آٹھ پولیس اہلکاروں کے ہمراہ زبردستی گھر میں گھس کر اسکے بھائی شجاعت حسین کو سی آئی اے سینٹر لے جا کر بند کردیااور اسکی موٹر سائیکل بھی لے گئے اس کی ایس ایچ او بی سیکشن کو واقع کی اطلاع دی لیکن اس نے کسی بھی قسم کی قانونی مدد کر نے سے انکار کردیا بازیابی کی استدعا پر سیشن جج حیدرآباد امجد علی بو ئیو نے سول جج و جوڈیشنل مجسٹریٹ نمبر 10 آصف علی جتوئی کو ریڈ کمشنر مقرر کرتے ہوئے سی آئی اے سینٹر پر چھاپہ مارنے کے حکم پر سی آئی سینٹر پر چھاپے کے دوران مغوی شجاعت حسین برآمد نہ ہوسکا تاہم مغوی کی موٹر سائیکل سی آئی سینٹر کے اندر موجود تھی ریڈ کمشنر آصف علی جتوئی کے استفسار پر ڈیوٹی آفیسر سی آئی سینٹراے ایس آئی اسداللہ نے بتایا کہ موٹر سائیکل صبح ہی لاوارث حالت ملی ہے مگر موٹر سائیکل کی روزنامچہ میں انٹری نہ ہو نے کی بنا پر ریڈ کمشنر نے تمام ریکارڈ کے ساتھ آج سی آئی اے سینٹر کے انچارج کو عدالت میں پیش ہو نے کا حکم سنا یاہے۔

متعلقہ عنوان :