اسفند یار ولی نے پنجاب میں پختونوں کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک پر وزیراعظم ،وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب کو خط لکھ دیا

کہ پنجاب میں بے گھر پختونوں اور نقل مکانی کرنے والوں کی بحیثیت کمیونٹی ، نسلی نشاندہی اور پروفائلنگ کرنے والوں اور پختونوں کے خلاف منظم کاروائیاں کرنے والوں کو عدالتی تحقیقات کے ذریعے بے نقاب کیا جائے ،وزارت داخلہ اور نادرا کو فاٹا ،خیبرپختونخوااور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کے بلاک شدہ شناختی کارڈ فوری طور پر کھولنے کا حکم دیا جائے، بغیر الزام گرفتار مزدور پشتونوں کو بھی رہاکیا جائے،عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کے خط میں مطالبات

پیر 13 مارچ 2017 23:01

اسفند یار ولی نے پنجاب میں پختونوں کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک پر وزیراعظم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 مارچ2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے پنجاب میں پختونوں کے ساتھ ناروا رویے کے خلاف وزیراعظم نوازشریف ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو خط لکھ دیا ،خط میں مطالبہ کیا گیا کہ پنجاب میں بے گھر پختونوں اور نقل مکانی کرنے والوں کی بحیثیت کمیونٹی ، نسلی نشاندہی اور پروفائلنگ کرنے والوں اور پختونوں کے خلاف منظم کاروائیاں کرنے والوں کو عدالتی تحقیقات کے ذریعے بے نقاب کیا جائے ،وزارت داخلہ اور نادرا کو فاٹا ،خیبرپختونخوااور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کے بلاک شدہ شناختی کارڈ فوری طور پر کھولنے کا حکم دیا جائے ، پنجاب پولیس کو تمام اضلاع سے گرفتار کئے گئے ایسے مزدور پشتونوں کی رہائی کا حکم دیا جائے جن کے خلاف کوئی خاص الزام نہیں صرف نسلی نشاندہی کے تحت نشانہ بنایا گیا ۔

(جاری ہے)

پیر کو عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کی طرف سے وزیراعظم نوازشریف،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کولکھے گئے خط میں کہا گیا کہ بے گھر پختونوں اور نقل مکانی کرنے والے شہریوں کو بڑے پیمانے پر حراساں کئے جانے ، گرفتاریوں اور شناختی کارڈز کی بڑے پیمانے پر بندش سے وفاق اور عوام کے درمیان دوریاں بڑھ رہی ہیں جس پر تشویش ہے ۔

خط میںمطالبہ کیا گیا کہ پنجاب میں مزدوروں ، طالب علموں ، دکانداروں اور رہائشی پشتونوں کے خلاف باقاعدہ اور منظم طور پر کاروائیوں کے خلاف عدالتی تحقیقات کے ذریعے ذمہ داروں کی نشاندہی کی جائے ۔وزارت داخلہ اور نادرا کو فاٹا ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے پشتونوں کے بلاک شدہ شناختی کارڈ کھولنے کا حکم دیا جائے ، پنجاب پولیس کو پشتونوں اور ان کے مہمانوں کی تھانوں میں رجسٹریشن سے روکا جائے ، پنجاب پولیس کو بالخصوص پشتون بستیوں میں رات کو چھاپوں سے روکا جائے، پنجاب کے تمام اضلاع سے گرفتار کئے گئے غریب اور مزدور پشتونوں کوفوری رہا کیا جائے ۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ اس مسئلے کو قانون ،آئین اور انصاف کے ساتھ حل کرنے سے وفاق اور پاکستان میں بسنے والے عوام کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی بڑھے گی ، پنجاب کے ایک ذمہ دار وزیرنے پشتونوں کی نشاندہی اور پروفائلنگ کی تصدیق کی ہے اور پنجاب میںہونے والی دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں اس کا جواز فراہم کرنے کی کوشش کی ہے جو پنجاب حکومت کی امتیازی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جس سے پنجاب کے عوام کا کوئی تعلق نہیں ، حکومتوں کی گمراہ کن پالیسیوں کے سبب پشتون ہی سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں جن کے خلاف کوئی خاص الزام نہیں صرف نسلی نشاندہی کے تحت نشانہ بنایا گیا ان پشتون مزدوروں کو فوری رہا کیا جائے ۔ (ار)