مدارس دین اسلام کی سربلندی کیلئے کام کر رہے ہیں اور مدارس دین اسلام کا سر چشمہ ہیںوقادیانی فتنہ کا مقابلہ علما کرام نے کیا ہے و35 لاکھ بچے دینی مدارس میں زیر تعلیم ہیں جو بغیر حکومتی تعاون سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں،حکمران مغرب کو خوش کرنے کیلئے مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑ رہے ہیں

امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان کاجامعہ تعلیم اسلام مندنی چارسدہ کی تقریب سے خطاب

منگل 14 مارچ 2017 20:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مارچ2017ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ مدارس دین اسلام کی سربلندی کیلئے کام کر رہے ہیں اور مدارس دین اسلام کا سر چشمہ ہیں۔قادیانی فتنہ کا مقابلہ علما کرام نے کیا ہے۔35 لاکھ بچے دینی مدارس میں زیر تعلیم ہیں جو بغیر حکومتی تعاون سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔حکمران مغرب کو خوش کرنے کیلئے مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑ رہے ہیں۔

وہ جامعہ تعلیم اسلام مندنی چارسدہ میں تم بخاری شریف اور پشاور یونیو رسٹی میں بٴْک فئیرکی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر مولاناعبدالمستعا ن، مفتی امتیاز ، ضلعی امیر ریاض خان ، مفتی شبیر احمد اور مولانا طیب نے بھی خطاب کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے کہا کہ گزشتہ 70 سال سے حکمرانوں نے پاکستان کو انصاف، ترقی اور خوشحالی سے محروم رکھا۔

(جاری ہے)

امریکہ میں موجود سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے امریکہ کے ایجنٹ کا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس شوکت عزیز کے ریمارکس 20 کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی ہیں۔وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔شعائر اسلام کامذاق اڑانے والوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے، پاکستان کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہی میں پوشیدہ ہے۔

جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے لئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے حکومت میں ہونے کی وجہ سے ناظرہ قرآن اور ترجمہ کو نصاب تعلیم میں شامل کرنا جماعت اسلامی کا کارنامہ ہے جماعت اسلامی نے سود کے خلاف بل اسمبلی سے پاس کروایا ہے۔انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔مدارس اسلام کے قلعے ہیں قادیانی غدار پاکستان ہیں۔پاکستان کو مخلص اور وفادار قیادت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو مخلص اور وفادار قیادت مل گئی توملک کی تقدیر بدل جائے گی۔

متعلقہ عنوان :