حسین حقانی کے بیان پر حکومت کو کمیشن بنانا چاہئے، سینیٹر رحمن ملک

بدھ 15 مارچ 2017 16:41

حسین حقانی کے بیان پر حکومت کو کمیشن بنانا چاہئے، سینیٹر رحمن ملک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مارچ2017ء) سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ حسین حقانی کے بیان پر حکومت کو کمیشن بنانا چاہئے، امریکی دبائو کے باوجود آصف زرداری نے نیٹو سپلائی بند کردی، تحقیقات کی جائیں شمسی ایئربیس پر کس کے جہاز اڑتے تھے ،حکومتیں کسی کے خلاف کام کرنے کی تجویز نہیں دیتیں بلکہ ایکشن لیتی ہیں‘ ویزے دینا سفیر کا اختیار ہوتا ہے‘ وزیر داخلہ کا نہیں ‘ جسٹس جاوید اقبال رپورٹ اور کارگل رپورٹ کو منظر عام پر آنا چاہئے۔

(جاری ہے)

بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے خلاف کام کرنے والا کوئی بھی ہو حکومتیں ان کے خلاف ایکشن لیتی ہ یں تجاویز نہیں دیتیں صرف حسین حقانی ہی نہیں بلکہ امریکہ کو اپنے وسائل استعمال کرنے کی اجازت دی جب فوج کو اجازت دی جاتی ہے تو فوج بھرپور طریقے سے آتی ہے یہ حقیقت ہے کہ امریکہ کی جنگ کا حصہ رہی انہوں نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان میں اپنے وسائل ہوائی اڈے دیئے جبکہ اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز کو بھی اس حوالے سے پوچھنا چاہئے کیا یہ حقیقت نہیں کہ سپورٹ فنڈز نہیں لیتے رہے کیا انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنایا گیا تو ہم خوش آمدید کہیں گے میرے حوالے سے کہا گیا کہ ویزے دیئے گئے جبکہ ویزے دینا کسی ملک میں تعینات سفیر کا اختیار ہوتا ہے وہ کہتے ہیں کہ وزیراعظم سے بات کی جب اختیار اپنا تھا بات کرنے کا کیا مقصد پاکستان کے ادارے اتنے کمزور نہیں ڈاکٹر شکیل آفریدی نے امریکہ کا ساتھ دیا اس کو پکڑا گیا اب بھی جیل میں ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قیام پذیر غیر ملکیوں کی ویزہ میں توسیع کا اختیار وزارت داخلہ کے پاس ہے میں نے امریکیوں کے ویزہ تجویز کے لئے الگ فارم بنایا بحیثیت توزیر داخلہ میرے خلاف الزامات درست نہیں اس حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تو ٹی او آرز کے لئے مجھ سے رابطہ کیا جائے صدر زرداری نے نیٹو سپلائی بند کی پی پی پی حکومت امریکہ کے سامنے نہیں جھکی یہاں تک کہ امریکہ کے صدر نے ملنے سے انکار کیا کہ جب تک سرحد نہیں کھلے گی ملاقات نہیں ہوگی مگر ایسا نہیں کیا گیا انہوں نے کہا کہ جسٹس جاوید اقبال کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے جبکہ کارگل کی رپورٹ کو بھی قوم کے سامنے لانے کی ضرورت ہے سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ ملک کی ایجیسیوں کے خلاف سازش سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کے ٹرائل پر بات نہیں کرتا عدالت کا معاملہ ہے فیصلے کا انتظار کریں۔