دمشق‘ ایوان عدل میں خود کش بم دھماکہ ،30 افراد ہلاک‘45زخمی

سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کا پیچھا کیا تھا لیکن وہ ایک ریستوان میں گھسنے میں کامیاب ہو گیا اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا

جمعرات 16 مارچ 2017 12:24

دمشق‘ ایوان عدل میں خود کش بم دھماکہ ،30 افراد ہلاک‘45زخمی
دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2017ء) شام کے دارالحکومت دمشق میں مرکزی ایوانِ عدل کے اندر خود کش بم دھماکے میں کم سے کم 30 افراد ہلاک اور45زخمی ہوگئے ۔دمشق کے پولیس سربراہ محمد خیر اسماعیل نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ فوجی وردی میں ملبوس حملہ آور نے ایوان عدل کے داخلی دروازے پر خود کو دھماکے سے اڑایا ہے۔اس نے شاٹ گن اور دستی بم بھی پکڑ رکھے تھے۔

انھوں نے بتایا ہے کہ اس کو سکیورٹی اہلکاروں نے داخلی دروازے پر روکا اور اس سے ہتھیار لینے کے بعد اس کی تلاشی لینے لگے تو اس دوران میں وہ عمارت کے اندر گھس گیا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دمشق کا ایوان عدل مشہور بازار حمیدیہ کے نزدیک واقع ہے۔شام کے اٹارنی جنرل احمد آل سید نے ،جو بم دھماکے کی جگہ سے چند میٹر کی دوری پر اپنے دفتر میں موجود تھے،سرکاری ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس سربراہ کے اس بیان کی تصدیق کی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید یہ کہا ہے کہ سکیورٹی محافظوں نے اس کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی ۔اس دوران اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے ایوان عدل میں موجود وکلاء ، جج صاحبان اور بے گناہ عام لوگوں کو ہلاک کرنے کی کوشش کی ہے۔انھوں نے خود کش بم دھماکے میں تیس افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔اخباریہ ٹی وی چینل نے ربوہ کے علاقے میں دوسرے خودکش بم دھماکے کے بارے میں یہ اطلاع دی ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کا پیچھا کیا تھا لیکن وہ ایک ریستوراں میں گھسنے میں کامیاب ہوگیا اور اس نے وہاں اپنی بارود سے بھری جیکٹ کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔

اس بم دھماکے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔فوری طور پر کسی گروپ نے دمشق میں ان دونوں خودکش بم دھماکوں کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔اس سے پہلے گذشتہ ہفتے کے روز شامی دارالحکومت میں مشہورمزارات کے نزدیک دو خودکش بم دھماکے ہوئے تھے۔ان میں چالیس افراد ہلاک ہوگئے تھے اور شام میں ماضی میں القاعدہ سیو ابستہ جنگجو تنظیم جبہتہ فتح الشام نے ان دونوں بم حملوں کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :