2016 ،کمی کو پورا کرنے کیلئے 513788میٹرک ٹن امپورٹ کی گئی جو کہ کھپت کا 44فیصد حصہ ہے‘ عرفان کھوکھر

جمعرات 16 مارچ 2017 14:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2017ء) چودھویں بین القوامی ٹریڈ اور انڈسٹری فئیر کے موقع پر بطور چیف گیسٹ چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان عرفان کھوکھر نیITFA Asia کو مبارکباد پیش کی۔ ایل پی جی انڈسٹری کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے 2016 میں ہونے والی ایل پی جی کی کھپت کے متعلق بتایاکہ 2016 میں ہونے والی کھپت کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ٹوٹل 513788میٹرک ٹن امپورٹ کی گئی جو کہ کھپت کا 44فیصد حصہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر یہ مقدار امپورٹ نہ کی جاتی تو سال 2014کی طرح 2016میں بھی قیمت 250روپے فی کلو ہوتی ۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفہ سردیوں میں سستی اور بلا تعظل ترسیل کا سہرا وزیر اعظم میا ں محمد نواز شریف اور وزیر پٹرولیم شاہد خاکان عباسی کے سر ہے جس پر وہ شکر گزار ہیں لیکن اوگرہ کی ناقص پالیسیوں نے وزیر پٹرولیم کی ساڑھے 3سال کی محنت پر پانی پھیر دیاجس کے نتیجے میں گزشتہ روز سے ایل پی جی کی قیمت5روپے فی کلو اضافے کے ساتھ بکے گی،کھریلو سیلنڈر کی قیمت میں100روپے جبکہ کمرشل سیلنڈر کی قیمت میں400روپے اضافہ ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ لاہور میں ہونے والی دوسری بین القوامی ایل پی جی کانفرس کے موقع پر وزیر پٹرولیم نے ایل پی جی کی ڈیمانڈاور سپلائی میں موجود خلاء کو پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے اور آنے والے وقت میں بھی وہ ایل پی جی کی امپورٹ کیلئے پالیسیاں بناتے رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کانفرنس میں موجود تمام کمپنیاں اس بات پر متفق ہیں کہ ایل پی جی کی امپورٹ پر واضح پالیسی بننی چاہیے۔

اوگرہ کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اوگرہ کو عوام کی سہولت کے لئے بنایا گیا تھا جو کہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہی ہے۔گوجرانوالہ میں آج بھی 400سے زائد غیر میعاری سیلنڈر بنانے والے کارخانے موت کے کھلونے بنا کر عوام کی جان سے کھیل رہے ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق غیر میعاری سیلنڈروں کی وجہ سے اب تک 3280 جانوں کا ضیاع ہو چکا ہے ۔

اوگرہ کو بار بار ان غیر میعاری سیلنڈر بنانے والوں کی لسٹ دی گئی لیکن اوگرہ کے پاس وقت ہی نہیں۔غیر میعاری سیلنڈروں کے روز دھماکے ہوتے ہیں لیکن اوگرہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔6فروری 2017 اور 24 فروری 2017 کو اوگرہ کی طرف سے جاری ہونے والے خط کی وجہ سے پاکستان کی بڑی بڑی کمپنیوں نے ایل پی جی بیچنے سے انکار کر دیا ہے جس میں سر فہرست JJVL,Foundation Gas Links International,OGDCL,PARCO,Burshaneاور Pearl Gasہیں۔

اس خط کے بعد اب مجبوراً صرف ایک LCکھلی۔اگر اوگرہ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر سکتی تو اوگرہ کو ختم کر دینا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر اوگرہ نے اپنا رویہ نہ بدلا تو عوام کو آئندہ مہینوں میں 80/100روپے فی کلو بکنے والی گیس مہنگی خریدنی پڑے گی اور اگر یہی رویہ رہا تو ایل پی جی کا بہت بڑا بہران آسکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :