لاہور، وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد

وزیراعلیٰ کا بیان توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا،جسٹس عاطر محمود

جمعرات 16 مارچ 2017 16:40

لاہور، وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست  مسترد
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مارچ2017ء) لاہورہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس عاطر محمود نے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردیا تاہم فاضل جج نے وزیراعلیٰ شہبازشریف کی جانب سے عوامی جلسہ میں ججز کے احتساب کے حوالے سے بیان دینے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ججز کے احتساب کا طریقہ کار موجود ہے کوئی عدلیہ کو احتساب کے طریقے نہ سمجھا جائے۔

فاضل جج نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کو عوامی جلسوں میں ججز کے حوالے سے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے تاہم وزیراعلیٰ کا بیان توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا۔

(جاری ہے)

عداللت میں مقامی شہری محمود اختر نے درخواست دائر کی کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں ججز کو خود احتسابی کرنے کے حوالے سے بیان دیا ان کا یہ بیان عدلیہ پر دبائو ڈالنے کے مترادف ہے لہٰذا عدالت وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے جبکہ پنجاب حکومت کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام اور قانون میں خود احتسابی کا ذکر موجود ہے وزیراعلیٰ کا بیان توہین عدالت نہیں ہے لہٰذا درخواست ناقابل سماعت قرا ردے کر خارج کی جائے عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد توہین عدالت کی درخواست مسترد کردی۔