گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا شہیدوں سے غداری اور تاریخ حریت کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے

آزاد جموں وکشمیر بار کونسل کی گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی شدید مخالفت

جمعرات 16 مارچ 2017 16:42

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مارچ2017ء) آزاد جموں وکشمیر بار کونسل نے گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا شہیدوں سے غداری اور تاریخ حریت کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔وائس چیئرمین آزاد جموں وکشمیر بار کونسل شوکت علی کیانی ایڈووکیٹ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانے سے مسئلہ کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔

حکومت پاکستان کا کشمیر پر موقف کمزور ہوگا۔جبکہ ہندوستان کے موقف کو تقویت ملے گی ۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی بھی صورت گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ نہ بنائے ۔گلگت بلتستان کو پاکستان کو صوبہ بنانے کو کشمیری عوام کسی بھی صورت قبول نہیں کرینگے ۔

(جاری ہے)

شوکت علی کیانی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو مہاراجہ ہری سنگھ کے دور کا نقشہ کشمیر کو تبدیل کرنے کا کوئی اختیار نہ ہے ۔

گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی شدید خلاف ورزی ہوگی ۔بھارتی افواج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی اور بھارتی جارحیت پر خاموشی ناقابل برداشت اور کشمیریوں کو کسی بھی صورت قابل قبول نہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا شہیدوں سے خون سے غداری ہے ۔اور اس سے مسئلہ کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہونگے ۔حکومت پاکستان ایسا کوئی فیصلہ نہ کرے جس سے وحدت کشمیر اور تحریک آزادی کشمیر کو نقصان پہنچے ۔کشمیری عوام کسی صورت گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ تسلیم نہیں کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :