علما ئے کرام نے پاکستان بنانے میں تاریخ ساز کردار ادا کیا ،اب پاکستانی سالمیت پرکئے جانے والے حملوں کو بھی ناکام بنانے کیلئے آگے آئیں ،نوجوان نسل کو نظریہ پاکستان اور علامہ اقبال کی حقیقی فکر سے روشناس کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعة الدعوة کراچی کے مسئول مزمل اقبال ہاشمی

جمعرات 16 مارچ 2017 23:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مارچ2017ء) علما ئے کرام نے پاکستان بنانے میں تاریخ ساز کردار ادا کیا ،اب پاکستانی سالمیت پرکئے جانے والے حملوں کو بھی ناکام بنانے کیلئے آگے آئیں ،نوجوان نسل کو نظریہ پاکستان اور علامہ اقبال کی حقیقی فکر سے روشناس کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے،ان خیالات جماعةالدعوة کراچی کے تحت مرکز تقویٰ گلشن اقبال میں منعقدہ ایک سیمینار میں مختلف علماء کرام نے کیا، سیمینار میں جماعة الدعوة کراچی کے مسئول مزمل اقبال ہاشمی رہنما تحریک اہلحدیث ، مولانا فاروق قصوری ،جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے مدیرمفتی یوسف طیبی، امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث کراچی ، مولانا افضل سردار ، شیخ الحدیث معھد القران مولانا یونس صدیقی ، مولانا شریف حصاروی ، مدیر تعلیم جامعہ ابو بکر کراچی مولاناحسین لکھوی ، قاری امجد ہزاروی ودیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

علماء کرام کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر فرقہ واریت اور لسانیت کے ذریعے پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ،علماء کرام مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دے کر ان قوتوں کو ناکام بنائیں۔انہوں نے کہا کہ آج ہمیں فرقہ واریت، لسانیت اور صوبائیت کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے بڑھتے واقعات بھی انہی سازشوں کا حصہ ہیں۔

پاکستان اسلام کی مکمل تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کیلئے قائم کیا گیا تھا۔ بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح نے ہر تقریرمیں اسلام کواس ریاست کی بنیاد قرار دیا۔ اس لئے ہم نظریہ پاکستان کی بنیاد پر ہی ملک کو اسلامی اورفلاحی ریاست بنا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ لبرل ازم اور سیکولر ازم کے نام پر ہمارے ازلی دشمن کے ساتھ دوستیوں کی باتیں ہو رہی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیاجاچکا ہے۔ پاکستانی حکمران کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بھول کر دوستی کی پینگیں بڑھانے کی فکرمیں مصروف ہیں۔ مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ آج قوم میں ایک مرتبہ پھر نظریہ پاکستان کو زندہ کرنے کیلئے علمائے کرام کو کھڑا ہونا ہو گا ، علمائے کرام کا یہ فرض ہے کہ وہ گلی محلوں کی سطح پر نظریہ پاکستان کو اجاگر کریں۔