موبائل فونزکمپنیوں کی جانب سے فراہم کردہ انٹرنیٹ مہنگا ہونے کی وجہ سے صارفین تھری ‘فور جی ڈیٹا استعمال نہیں کرتے-رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 17 مارچ 2017 10:09

موبائل فونزکمپنیوں کی جانب سے فراہم کردہ انٹرنیٹ مہنگا ہونے کی وجہ ..
 کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 مارچ۔2017ء) ملک میں ڈیجیٹل تقسیم ختم کرنے کے لیے جی ایس ایم اے نے آئندہ بجٹ کے لیے حکومت پاکستان کو متعدد اقدامات تجویز کیے ہیں جو اسے وژن 2025 کے اہداف حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔جی ایس ایم اے انٹیلی جنس کی جانب سے شائع کردہ اور ڈیلوئٹ سے تصدیق شدہ وہائٹ پیپر بھی پیش کیا جس میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ ملکی آبادی کے محض 47 فیصد لوگوں کے پاس موبائل سروس کی سبسکرپشن موجود ہے اور ان میں صرف 10 فیصد کے پاس 3G یا 4G ڈیٹا سروسز کی سبسکرپشن موجود ہے۔

دوسری جانب وژن 2025 میں درج حکومتی ارادوں کے باوجود اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2020 تک ملک میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد میں صرف 5 فیصد اضافہ ہو سکے گا تاہم زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ ملک میں 99 فیصد لوگ انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے موبائل فون پر بھروسہ کرتے ہیں لیکن امکان ہے کہ 2020 تک 48 فیصد پاکستانی شہری موبائل سبسکرپشن سے محروم ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس کی ایک اہم وجہ موبائل سروس کا مہنگا ہونا ہے۔ایک حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 1000 میں سے محض 57 فیصدپاکستانیوں کے پاس اپنا موبائل فون ہے۔ ان افراد کے مطابق وہ انٹرنیٹ استعمال نہیں کرتے ہیں جس کی بنیادی وجہ اسمارٹ فونز کابہت مہنگا ہونا ہے۔ سروے کے مطابق 42 فیصد افراد نے ڈیٹا پلان کے اخراجات کوبڑی رکاوٹ قرار دیا ہے جبکہ جی ایس ایم اے کے مطابق اس سلسلے میں حکومت کو ان مسائل سے نمٹنے کے لیے اہم اقدامات کرنا ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :