گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کافیصلہ شہداء کے خون سے غداری کے مترداف ہے ‘ چودھری محمد یٰسین

گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا کشمیر یوں کو ہرگز قبول نہیں،سی پیک کی آڑ میں تقسیم کشمیر کی سازش کوکسی طور پنپنے نہیں دینگے

جمعہ 17 مارچ 2017 14:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2017ء) آزادکشمیر قانون سازاسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری محمد یٰسین نے کہاہے کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کافیصلہ شہداء کے خون سے غداری کے مترداف ہے ، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا کشمیر یوں کو ہرگز قبول نہیں،سی پیک کی آڑ میں تقسیم کشمیر کی سازش کوکسی طور پنپنے نہیں دینگے ، نوازشریف مودی کی دوستی میں مقبوضہ کشمیر بھارت کو تحفہ کے طور پر دینا چاہتے ہیں، پوری کشمیری قوم ان کے اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے ۔

گلگت بلتستان کوکشمیر سے الگ نہیں کیاجاسکتا ، صوبہ بنانے کافیصلہ تحریک آزادکشمیر کی پیٹھ میں چھرا گھوپنے کے مترادف ہے وہ جنیوا سے واپسی پر اسلام آباد ایئر پور ٹ پر میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی حکومت اس طرح کے فیصلے نہ کرے یہ حساس معاملہ ہے۔

(جاری ہے)

کوئی ایسی تبدیلی نہ کی جائے جس سے اقوام متحدہ کی قراردادیں متاثر ہوں اور تحریک آزادی کشمیر کو نقصان پہنچے ، انہوں نے مزید کہاکہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔

نوازشریف مودی کی دوستی کشمیریون پر برق بن کر گری ہے ۔ آزادکشمیر کے عوام اس فیصلے کویکسر مستر د کرتے ہیں اوراس فیصلے کیخلاف آزادکشمیر قانون سازاسمبلی میں اجلاس بلانے کی قرارداد جمع کرائی جارہی ہے ۔جس میں اسمبلی کے اندر اور باہر یہ تمام سیاسی ودینی جماعتوں سے رابطہ کا سلسلہ بھی شروع کردیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے تحریک آزادی کو نقصان پہنچے گا۔

کشمیریوں نے اس تحریک کوچلانے کیلئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دی ہیں اگر آج پاکستان حکومت گلگت بلتستان کو صوبہ بناتی ہے اس کشمیریوں کی لاکھوں قربانیاں رائیگاں جائیں گی انہوں نے کہاکہ کشمیر ی کسی کو بھی شہداء کے خون کیساتھ غداری نہیں کرینے دینگے ۔ میاں نواز شریف مودی کے ساتھ دوستی ضرور کریں لیکن کشمیریوں کی حق تلفی نہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اس فیصلے کے بعد بھارت بھی کشمیر کی خصوصی حیثیت آرٹیکل 370 ختم کرکے کشمیر میں جس کو چاہے آباد کرکے کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل سکتا ہے بھارت کے آئین کے آرٹیکل 370 کے ختم ہونے سے کشمیر کی حیثیت تبدیل ہو جائے گی جس سے خطہ کشمیر کا علیحدہ اور منفرد تشخص باقی نہیں رہے گا اسی طرح گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دے کر کشمیر کا تشخص ختم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق گلگت بلتستان کو کشمیر سے الگ نہیں کیا جا سکتا حکومت پاکستان ایسے اقدامات سے گریز کرے اور گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دے کر تحریک آزادی کی پیٹھ میں چھرا نہ گھونپے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک وحدت ہے اور ریاست کے عوام ستر برسوں سے حق خودارادیت کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں آج بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام تمام بھارتی ظلم و ستم اور گولیوں کے سائے کے باوجود کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگا رہے ہیں تو دوسری جانب میاں نواز شریف کشمیریوں کے خون سے غداری کرتے ہوئے کشمیر کی وحدت کو تقسیم کر رہے ہیں۔ آزاد کشمیر کے عوام میاں نواز شریف کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :