چینی وفد کا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ

جمعہ 17 مارچ 2017 18:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2017ء) چین کے مختلف صوبوں کی کمپنیوں کے ایک 29 رکنی وفد نے ورلڈ وائیڈ بزنس کلچر ایکسچینج سنٹر کے سیکرٹری جنرل ین لن بنگ کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور پاکستان میں توانائی، رئیل اسٹیٹ، ٹرانسپورٹ، ٹیکسٹائل اور فوڈ پراسسنگ سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

وفد میں پاور جنریشن، ٹرانسفارمر، الیکٹریکل ایکوپمنٹ اور ہائیڈرو پاور پلانٹ کی تعمیر، ٹرانسپورٹ و آٹوموبائل، تعمیرات و رئیل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ، جہاز رانی، کان کنی کی مشینری، فارماسوٹیکلز اور سروس انڈسٹری سمیت دیگر شعبوں کے نمائندگان شامل تھے۔ پاک چین مشترکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر وانگ زیہائے بھی اس موقع پر وفد کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چینی وفد کے سربراہ جناب ین لن بنگ نے کہا کہ ورلڈ وائیڈ بزنس کلچر ایکسچینج سنٹر چین کے صدر کے وژن ون بیلٹ ون روڈ کے تناظر میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے مواقع تلاش کرنے کیلئے چین کے سرمایہ کاروں کو مختلف ممالک کے دوروں پر لے جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک دنیا کے 29 ممالک میں چین کے تجارتی وفود جا چکے ہیں اور ان دوروں کے دوران 50ارب ڈالرسے زائد کے معاہدات پر دستخط کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین کے سرمایہ کار پاکستان کو کاروبار کیلئے ایک پرکشش ملک سمجھتے ہیں اور پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ کاروباری شراکتیں قائم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین ٹرانسپورٹ، فارماسوٹیکلز اور انڈسٹریل پارکس کی تعمیر سمیت دیگر شعبوں میں تعاون قائم کرنے کی عمدہ صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے موجودہ دورے سے چین اور پاکستان کے درمیان باہمی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی طرف مثبت پیش رفت ہو گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس بھی اپنا ایک وفد چین کے دورے پر لے جانے کی کوشش کرے تا کہ مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کئے جاسکیں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے نے دونوں ممالک کو پائیدار اور طویل المدت پارٹنرشپ قائم کرنے کیلئے ایک اچھا پلیٹ فارم فراہم کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نجی شعبہ اس تاریخی منصوبے میں چین کے ہم منصبوں کے ساتھ جوائنٹ وینچرز قائم کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے تا کہ دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کو فائدہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ چین اپنے صنعتی شعبے کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہر سال اربوں ڈالر کی درآمدات کرتا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان سے اپنی درآمدات بڑھانے پر توجہ دے جس سے پاکستان کا چین کے ساتھ تجارتی توازن بھی بہتر ہو گا۔

انہوں نے چین کے وفد کو پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں چین کے وفد کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ توانائی، انفراسٹریکچر کی ترقی، ریئل اسٹیٹ، تعمیرات اور ٹرانسپورٹ سمیت پاکستان کی معیشت کے متعدد شعبوں میں چین کے سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقع موجود ہیں لہذا چین کے سرمایہ کار پاکستان میں ٹیکنالوجی و مشینری منتقل کریں اور پاکستانی سرمایہ کاروں کے ساتھ دلچسپی کے شعبوں میں جوائنٹ وینچرز قائم کرنے پر توجہ دیں۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری چین کے سرمایہ کاروں کوپاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔ اجلاس کے بعد دونوں ممالک کی تاجر برادری نے متعلقہ شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ بی ٹو بی میٹنگز کیں۔

متعلقہ عنوان :