پاکستانی کمپنی مارٹن ڈاؤ فارماسیوٹیکلز کا مے میک، فرانس میں افتتاح

جمعہ 17 مارچ 2017 19:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2017ء) مارٹن ڈاؤ فارما سیوٹیکل نے فرانس کے شہر مے میک میں اپنے پلانٹ کا باضابطہ طور پر افتتاح کردیا ہے۔مارٹن ڈاؤ فارماسیوٹیکل نے اپنی پیداواری صلاحیت اور سرگرمیوں میں مکمل طور پر اضافے اور آنے والے مہینوں اور سالوں میں therapeutic(زخم بھرنے کی دوائیں) کے شعبے جیسے oncology اور اینٹی بائیوٹکس میں توسیع کا منصوبہ بنایا ہے۔

مارٹن ڈاؤ کو فرانس کے علاقائی اور ڈیپارٹمنٹل منتخب نمائندگان اور حکومت کی جانب سے سراہے جانے کے ساتھ ساتھ اس کی بھرپور حمایت بھی کی گئی۔ سائٹ اور اس کے ملازمین کیلئے اس یادگار دن کے موقع پر جمہوریہ فرانس کے صدر فرینکوئس ہولینڈ نے دورہ کیا اور مے میک سائٹ کا افتتاح کیا۔اس وقت مارٹن ڈاؤ فارما سیوٹیکل کا مے میک پلانٹ ٹھوس ادویہ (کیپسول، ٹیبلیٹ، پاؤڈرز) کی تیاری میں مہارت رکھتا ہے اور صف اول کی فارماسیوٹیکل صنعت میں فرانسیسی اور عالمی کلائنٹس(بشمول پاکستان) کیلئے کانٹریکٹ کی بنیاد پر ادویہ تیار کرنے والوں میں ممتاز مقام رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ کمپنی یورپ، وسط ایشیا، مشرق بعید، مشرق وسطیٰ اور جنوبی امریکا میں میں اپنے برانڈز کی مارکیٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔فارماسیوٹیکل کی دنیا میں آکھائی خاندان نے 1960 میں اس وقت قدم رکھا جب جناب ستار آکھائی نے فارماسیوٹیکل ڈسٹری بیوشن کمپنی کی بنیاد رکھی۔ 1995 میں ان کے بیٹے جناب جاوید آکھائی نے اس کاروبار کو مزید توسیع دیتے ہوئے ڈسٹری بیوشن سے آگے بڑھایا اور مارٹن ڈاؤ فارماسیوٹیکل پاکستان لمیٹیڈ کی بنیاد رکھی۔

چند سال بعد 2000 میں جناب جاوید آکھائی نے لاہور میں پہلا پیداواری فارماسیوٹیکل پلانٹ لگایا۔جناب جاوید آکھائی کا کاروبار ترقی کرتا گیا اور 2010 میں مارٹن ڈاؤ نے کراچی میں "روش (Roذذche)" کی پیداواری سہولت حاصل کی جس کے ساتھ ہی کمپنی نے پاکستان کی فارماسیوٹیکل صنعت میں ایک کامیاب کھلاڑی کی حیثیت سے قدم رکھا۔ 2016 میں مًرک (Merck) پرائیویٹ لمیٹڈ میں مرک جرمنی کے زیادہ تر شیئرز کے حصول کے ساتھ کمپنی نے ملک کی فارماسیوٹیکل صنعت میں کامیابی کی ایک اور منزل طے کی۔

مارٹن ڈاؤ گروپ پاکستان کی فارماسیوٹیکل صنعت میں پانچویں نمبر پر موجود ہے۔مارٹن ڈاؤ گروپ کے چیئرمین جاوید آکھائی اس تاریخی موقع پر فرانسیسی صدر کی موجودگی سے بہت مسرور ہیں جو ان کے لیے اور پاکستان کے لیے بھی ایک یادگار موقع ہے۔

متعلقہ عنوان :