پاکستان سپر لیگ کے کامیاب انعقاد کے بعد سپر کبڈی لیگ کی تیاریاں بھی اپنے عروج پر

16 مئی سے شروع ہونے والی کبڈی لیگ میں چھ ٹیمیں حصہ لینگی، سپر کبڈی لیگ کی پہلی ٹیم اسلام آباد کی ملکیت کے حقوق پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپیئن محمد عثمان شیخ نے حاصل کر لیے ہیں، کھلاڑیوں کی تین کیٹگریز رکھی گئی ہیں جس میں ڈائمنڈ، گولڈ اور سلور شامل ہیں،پی ایس ایل کی طرح یہاں بھی کھلاڑیوں کا انتخاب ڈرافٹنگ کے ذریعے کیا جائے گا سٹرابری سپورٹس مینجمنٹ کے چیف ایگزیکٹو حیدر علی داود اور ایم عثمان کے درمیان دس سال کا معاہدہ طے پا گیا لیگ میں غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی شمولیت کے لیے پاکستان کبڈی فیڈریشن سے رابطے شروع کر دیئے ہیں، حیدر علی دائو د میرا تعلق ہاکی سے ہے تاہم پاکستان کے روایتی کھیلوں کی ترقی کے لیے بھی اپنا کردار ادا کرنے کے لیے اسلام آباد کبڈی ٹیم کا انتخاب کیا ہے، عثمان شیخ

جمعہ 17 مارچ 2017 19:58

پاکستان سپر لیگ کے کامیاب انعقاد کے بعد سپر کبڈی لیگ کی تیاریاں بھی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مارچ2017ء) پاکستان سپر لیگ کے کامیاب انعقاد کے بعد سپر کبڈی لیگ کی تیاریاں بھی اپنے عروج کو پہنچنا شروع ہو گئی ہیں۔ 16 مئی سے شروع ہونے والی کبڈی لیگ میں چھ ٹیمیں حصہ لینگی۔ سپر کبڈی لیگ کی پہلی ٹیم اسلام آباد کی ملکیت کے حقوق پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپیئن محمد عثمان شیخ نے حاصل کر لیے ہیں اس سلسلہ میں گذشتہ روز سٹرابری سپورٹس مینجمنٹ کے چیف ایگزیکٹو حیدر علی داود اور ایم عثمان کے درمیان دس سال کا معاہدہ طے پایا۔

اس موقع پر پاکستان کبڈی ٹیم کے کوچ طاہر وحید جٹ، سی ای او سٹرابری سپورٹس مینجمنٹ آصف الرحمان اور پاکستان کبڈی فیڈریشن کے نائب صدر رمضان گھمن بھی موجود تھے۔ پنجاب سٹیڈیم لاہور میں منعقد ہونے والی تقریب میں سپر کبڈی لیگ کے پائنیر حیدر علی داود کا کہنا تھا کہ لیگ میں غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی شمولیت کے لیے پاکستان کبڈی فیڈریشن سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

ایران، کینیڈا سمیت مختلف ممالک کے کھلاڑیوں کی جانب سے خواہش کا اظہار کیا گیا کہ انہیں بھی سپر کبڈی لیگ کا حصہ بنایا جائے۔ ابھی اس پر کام جاری ہے سیکورٹی حالات کو مدنظر رکھ کر اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ کبڈی لیگ میں انہیں شامل کیا جائے یا اگلے ایڈیشن میں انہیں موقع دیا جائے جلد اس کا فیصلہ ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپر کبڈی لیگ کے پہلے ایڈیشن میں چھ ٹیمیں شرکت کرینگی جس کے لیے فرنچائزر کے ساتھ معاملات جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فرنچائزر اپنی ٹیموں کی سپانسر شپ خود حاصل کرینگے جبکہ گیٹ انکم سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بھی فرنچائزر میں تقسیم کیا جائے گا۔ سپر کبڈی لیگ کے لیے کھلاڑیوں کی تین کیٹگریز رکھی گئی ہیں جس میں ڈائمنڈ، گولڈ اور سلور شامل ہیں۔ کرکٹ کی پی ایس ایل کی طرح یہاں بھی کھلاڑیوں کا انتخاب ڈرافٹنگ کے ذریعے کیا جائے گا۔ سپر کبڈی لیگ کی اسلام آباد ٹیم کے فرنچائزر محمد عثمان شیخ نے اس موقع پر کہا کہ میرا تعلق ہاکی سے ہے تاہم پاکستان کے روایتی کھیلوں کی ترقی کے لیے بھی اپنا کردار ادا کرنے کے لیے اسلام آباد کبڈی ٹیم کا انتخاب کیا ہے۔

سپر کبڈی لیگ سے اسلام آباد جیسے وفاقی دارلحکومت میں بھی کبڈی کو فروغ ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کبڈی لیگ سے کھلاڑیوں کی معاشی حالت بھی بہتر ہوگی۔ میرا تعلق گوجرہ سے ہیں جہاں سے بڑی تعداد میں ہاکی کھلاڑیوں نے ملک کی نمائندگی کی ہے اسی طرح کبڈی میں سیف اور نواز جیسے نامور کبڈی کھلاڑی قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام کبڈی میں روشن کر چکے ہیں۔