پاک افغان تعلقات کے حوالے سے لندن مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہیں، جامع منصوبہ بندی کیساتھ پاک افعان تجارت کی بحالی کو یقینی بنایا جائے،فاٹا اصلاحات کمیٹی کی سفارشات پر من و عن عمل کیا جائے تاکہ چالیس سال سے جاری پختونوں کی نسل کشی کا سد باب ہو سکے گا

صوبائی وزیر آبپاشی ا سکندر حیات خان شیر پائو کا اجتماع سے خطاب

جمعہ 17 مارچ 2017 23:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مارچ2017ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے آبپاشی و سماجی بہبود سکندر حیات خان شیر پائو نے دہشت گردی اور پاک افغان تعلقات کے حوالے سے لندن مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے فریقین پر زور دیا ہے کہ اسے معنی خیز بنانے ،دہشت گردی کے خلاف جامع منصوبہ بندی اور پاک افعان تجارت کی فی الفور بحالی کے لئے کامیاب بنائیں۔

انہوں نے فاٹا کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے فیصلے میں پائے جانے والے ابہام کو دور کرنے اور فاٹا اصلاحات کمیٹی کی سفارشات پر من و عن عمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ ان اقدامات سے پختون قوم کی ناگفتہ بہ حالت سدھرنے میں مدد ملے گی اور گزشتہ چالیس سال سے جاری پختونوں کی نسل کشی کا سد باب ہو سکے گا۔

(جاری ہے)

وہ جمعے کو کتوزئی ضلع چارسدہ میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب رہے تھے ۔

اس موقع پر سابق ایم پی اے جاوید اقبال،بابر علی خان،ظفر علی خان،شاہد خان، یحیٰی جان خان اور فیاض خان نے بھی خطاب کیا۔صوبائی وزیر نے کتوزئی بیلہ،میاں صاحب گڑھی،سریخ اور دوسرے متصل علاقوں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کا افتتاح کیا جس میں سیلاب سے بچائو کے پشتے،رابطہ سڑکیں اور پل شامل ہیں جن پر مجموعی طور پر56کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔

سینئر وزیر نے پختونوں کے گوناگوں مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سابقہ ادوار میں مقامی لیڈروں نے ذاتی مفادات کے لئے بین الاقوامی سازشوں کا ساتھ دیا اور پختونوں پر عالمی جنگ مسلط کی جس کی وجہ سے گزشتہ چالیس سال میں پختونوں کی بے شمار جانیں ضائع ہوئیں اور وہ انتہائی پسماندگی کی طرف چلے گئے تاہم وقت کا تقاضا ہے کہ پختون متحد ہو کر اس کے لئے کوششیں کریں اور آئندہ نسل کو پر امن ماحول فراہم کریں۔

انہو ںنے عوام کو ملک میں جاری مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اور تما م معلومات کے درست اندراج کو یقینی بنانے پر زور دیا تاکہ آبادی کے صحیح اندراج سے تناسب کی بنیاد پر پورے حقوق مل سکیں۔صوبائی سینئر وزیر نے گزشتہ دنوں پشاور میں منعقدہ مائنز و منرل سے متعلق نمائش میں بیرونی وفود کو شمولیت سے روکنے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ایسے حربوں سے ہی سی پیک منصوبے کے تحت صوبے کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے ۔

سکندر حیات خان شیر پائو نے عوامی مطالبے پر کتوزئی مٹہ روڈ کے لئے ایک کروڑ44لاکھ روپے،کتوزئی ایریگیشن روڈ کی سریخ تک توسیع،صدر گڑھی تا کتوزئی روڈ کی تعمیراورگرلز پرائمری سکول کتوزئی کی تعمیر کے لئے 55لاکھ روپے ،کتوزئی جنازہ گاہ کی تعمیر کے لئے 44لاکھ روپے،کتوزئی نکاسی آب کے لئے 80لاکھ روپے،بیلہ روڈ کی تعمیر کے لئے ایک کروڑ20لاکھ روپے اور صدر گڑھی میں پل کی تعمیر کا بھی اعلان کیا جبکہ بجلی کی مد میں یونین کونسل کتوزئی کو اٹھارہ ٹرانسفارمروں کی فوری فراہمی کا بھی اعلان کیا۔ علاقے کے عوام نے سینئر صوبائی وزیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔