آٹھویں جماعت کی طالبہ کو ٹیچر اور پرنسپل کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء کار جمع

ہفتہ 18 مارچ 2017 14:58

آٹھویں جماعت کی طالبہ کو ٹیچر اور پرنسپل کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2017ء) تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی نبیلہ حاکم علی نے شاہدرہ میں آٹھویںجماعت کی طالبہ پر ٹیچر اور پرنسپل کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء کار جمع کرادی۔ جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچی کے والدین کی طرف سے مقامی تھانہ ٹیچرز کے خلاف کاروائی کرنے کیلئے درخواست دی گئی لیکن پولیس پرنسپل کے خلاف کاروائی کرنے سے گریز کررہی ہے۔

نبیلہ حاکم نے مزید موقف اختیار کیا کہ کالا خطائی روڈ پر واقع پیف کے زیر اہتمام چلنے والے سکول کے پرنسپل اور کلاس ٹیچر نے آٹھویں جماعت کی طلبہ صنم پر اس قدر تشدد کیا کہ وہ بیہوش ہو گی طلبہ پر تشدد اس لیا کیا گیا کہ وہ کتابوں کے پیسے اور مقررہ فیس ادا نہ کر سکی تھی۔

(جاری ہے)

یہاں قابل ذکر بات یہ کہ ڈیسنٹ ماڈل سکول گورنمنٹ ایجوکیشن فائو نڈیشن سے ملنے والی کتب اور ماہانہ فیس سرکار ادا کرتی ہے لیکن پیسوں کی ہوس میں آندھے ہونے والے سکول پرنسپل نے بچوں سے کتابوں کے پیسے اور فیس لینا شروع کردی ہے اور جو بچے یہ رقم ادا نہیں کرتے پرنسپل کے تشدد کانشانہ بنتے ہیں۔

عائشہ نامی ٹیچر معصوم بچی کو تھپڑ مارنے کے بعد ڈنڈے مارانا شرور کردیے یہ پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کے منہ پر تماچہ ہے ۔علاقہ مکینوں سے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ایسے کرپٹ سکول پرنسپل اور ٹیچرز کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔