پاکستان کرکٹ بورڈنے ایف آئی اے کو اپنی تحقیقات مکمل ہونے تک کھلاڑیوں کے موبائل ڈیٹا و دیگر معاملات تک رسائی دینے سے انکار کردیا

پی سی بی ٹربیونل اپنی تحقیقات مکمل نہیں کرلیتا تب تک ایف آئی اے یا کسی بھی ادارے کو کوئی معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی، ہائی پروفائل اجلاس میں فیصلہ ایف آئی اے کی جانب سے اسکینڈل میں ملوث کھلاڑیوں کے علاوہ دیگر کئی پلیئرز کے موبائل ڈیٹا تک بھی رسائی طلب کرنے پر ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں کا تحفظات کا اظہار سینیئر کھلاڑیوں کی جانب سے سخت دبائو پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام یہ فیصلہ لینے پر مجبور ہوگئے

ہفتہ 18 مارچ 2017 18:52

پاکستان کرکٹ بورڈنے ایف آئی اے کو اپنی تحقیقات مکمل ہونے تک کھلاڑیوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2017ء) پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل ،پاکستان کرکٹ بورڈنے ایف آئی اے کو اپنی تحقیقات مکمل ہونے تک کھلاڑیوں کے موبائل ڈیٹا و دیگر معاملات تک رسائی دینے سے انکار کردیا،انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ روز پی سی بی کے ہونے والے ہائی پروفائل اجلاس میں فیصلہ کیاگیا ہے جب تک پی سی بی ٹربیونل اپنی تحقیقات مکمل نہیں کرلیتا تب تک ایف آئی اے یا کسی بھی ادارے کو کوئی معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی،ایف آئی اے کی جانب سے فکسنگ معاملے میں ملوث کھلاڑیوں کے علاوہ دیگر پلیئرز کے موبائل فون و ریکارڈ تک رسائی طلب کی تھی جس کے باعث پی سی بی کو قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے شدید دبائو کا سامنارہا تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے معلومات تک رسا ئی دینے سے فی الحال معذرت کرلی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو ملکی عزت کی دھجیاں بکھیرنے والے کھلاڑیوں کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دیا گیاتھا،وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے گزشتہ روز اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو پی سی بی کی جانب سے مجوزہ سزا سے ہٹ کر ملکی وقار سے کھلواڑ کرنے کی سزا دینے کے بیان کے بعدایف آ،ْئی اے حکام نے پی سی بی سے کھلاڑیوں کے موبائل ڈیٹا و دیگر اہم دستاویزات تک رسائی طلب کی ،ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پی سی بی چیرمین کے زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جب تک پی سی بی کا مقرر کردہ ٹربیونل اپنی تحقیقات مکمل نہیں کر لیتا تب تک ایف آئی اے سمیت کسی بھی فورم پر یہ معلومات شیئر نہیں کی جا سکیں گی،حکام نے اس بات پر سخت موقف اپنایا ہے کہ جب تک پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ملوث کھلاڑیوں کی تحقیقات مکمل نہیں ہوں گی تب تک کسی بھی سطح پر معلومات شیئر نہیں کی جائیں گی،ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے نے پی ایس ایل اسکینڈل میں ملوث کھلاڑیوں کے علاوہ دیگر کئی پلیئرز کے موبائل ڈیٹا تک بھی رسائی طلب کی تھی تاہم قومی کرکٹ ٹیم کے سینیئر کھلاڑیوں کی جانب سے پی سی بی کو سخت دبائو کا سامنا کرنا پڑا جس کو وجہ بناتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ معاملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک کسی بھی تحقیقاتی ادارے یا فورم کو معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی، پی سی پی اینٹی کرپشن یونٹ نے مرکزی ملزم ناصر جمشید سے تفتیش کیلئے ٹیم برطانیہ بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے نے اسپاٹ فکسنگ میں مبینہ طور پرملوث پانچوںکھلاڑیوں ناصرجمشید،شرجیل خان،خالد لطیف،عرفان اور شاہ زیب حسن ابتدائی تحقیقات کیلئے کو آئندہ ہفتے طلب کرلیا ہے۔