سی بی اے کمیٹی سینی ٹیشن کا شعبہ صفائی کی نجکاری کیخلاف 20 مارچ کو چیئرمین آفس کے باہر بھرپور احتجاج کا اعلان

شعبہ صفائی کی نجکاری ملازمین کا معاشی قتل ہے، چوہدری محمد یسین ٹھیکیداری نظام کے ذریعے مسیحی ملازمین کو بے روزگار کیا جا رہا ہے، وارث دلیپ

ہفتہ 18 مارچ 2017 19:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2017ء) سی ڈی اے مزدور یونین سی بی اے کمیٹی سینی ٹیشن کاشعبہ صفائی کی نجکاری کے خلاف ہنگامی اجلاس یونین آفس میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یسین،صدر اورنگزیب خان،چیئرمین راجہ شاکر زمان کیانی،وارث دلیپ،سلیم بھٹی،طارق شریف،نشاط اکبر ستی،راجہ محمد رفیق،ملک سلیم،چوہدری ناصر گجر،پاپا شفیق،چوہدری عارف،چوہدری بشیر سمیت سی بی اے کمیٹی کے عہدیداران اور کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر سی بی اے کمیٹی سینی ٹیشن کے عہدیداران اور رابطہ کمیٹی کے ممبران نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ شعبہ صفائی کی نجکاری کے خلاف سی ڈی اے میں کام کرنے والے تمام ملازمین 20 مارچ بروز پیر صبح 10.00 بجے سی ڈی اے مزدور یونین کے قائدین کی قیادت میں چیئرمین آفس میں بھرپور احتجاج کریں گے۔

(جاری ہے)

ہنگامی اجلاس سے جنرل سیکرٹری سی ڈی اے مزدور یونین چوہدری محمد یسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ادارے و ملازمین کی تقسیم کے خلاف سی ڈی اے مزدور یونین پہلے ہی اعلی عدالت میں 9 سے زائدرٹ پٹیشن دائر کر چکی ہے اور یہ تمام معاملات عدالت میں زیر سماعت ہیں اس دوران سی ڈی اے سینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ کو ٹھیکیداری نظام کے حوالے کر نے کا اقدام توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے اور اس اقدام کی وجہ سے نہ صرف شعبہ صفائی سے وابسطہ ایک ہزار سے زائد ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے۔

بلکہ یہ اقدام مسیحی برادری اور انکے بچوں کا معاشی قتل بھی ثابت ہو گا۔شعبہ صفائی کے حوالے سے جن سیکٹر کو پہلے ہی ٹھیکیدار کے حوالے کیاگیا اسلام آباد کے شہری نہ صرف اس نظام سے غیر مطمئن ہیں بلکہ انکے غیر تسلی بخش کارکردگی کی وجہ سے اسکونظام پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں۔سی ڈی اے مزدور یونین نے جمہوری انداز اپناتے ہوئے ہمیشہ بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی لیکن افسوس کا مقام ہے ادارے میں موجود کچھ لوگ ملازمین کی نمائندہ تنظیم کو اعتماد میں لیے بغیر ایسے اقدامات اٹھا رہے ہیں جسکی وجہ سے نہ صرف ادارہ تباہی کی طرف جا رہا ہے بلکہ شہر کا امن تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ یہ اقدامات حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں لہذا ہم وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ودیگر اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملازمین کے خلاف اس قسم کے تمام اقدامات کا نوٹس لیا جائے جن کہ وجہ سے نہ صرف 15000 ملازمین میں بے چینی پیدا ہوئی بلکہ شہر کا امن بھی تباہ کرنے کی سازش ہے سی ڈی اے مزدور یونین ادارے و ملازمین کی تقسیم اور سینی ٹیشن کی نجکاری کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی اور ادارے اور ملازمین کی بقاء کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

اور ملازمین کے حقوق ومراعات کے تحفظ کی خاطراپنی قانونی اخلاقی اور جمہوری جدوجہد کو نہ صرف جاری رکھیںگے بلکہ ادارے اور ملازمین کے خلاف ایسے اقدامات رکوانے کے لئے کسی بھی آخری حد تک جانے سے گریز نہیں کریں گے۔