پیرو میں طوفانی بارشیں،سیلاب، طوفان اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتیں 72 ہوگئی

دارالحکومت لیما میں گزشتہ ایک ہفتے سے پانی کی فراہمی بند،حکومت کی جانب سے کئی متاثرہ شہروں میں ایمرجنسی نافذ ، امن عامہ قائم رکھنے کیلئے مسلح افواج تعینات

اتوار 19 مارچ 2017 13:31

لیما(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مارچ2017ء) جنوب امریکی ملک پیرو میں شدید بارشوں، دریائوں میں سیلاب، طوفان اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 72 تک جا پہنچی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پیرو کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں، دریاں میں سیلاب، طوفان اور مٹی کے تودے گرنے سے ہونے والا جانی و مالی نقصان گزشتہ دو دہائیوں کے دوران سب سے تباہ کن ہے، جبکہ اس سے نصف سے زائد ملک متاثر ہوا ہے۔

پیرو کے وزیر اعظم فرنینڈو زاوالا نے مقامی ریڈیو اسٹیشن آر پی پی سے بات کرتے ہوئے رواں سال کے آغاز سے ہونے والی شدید بارشوں اور طوفان سے 72 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی۔حکومت کا کہنا ہے کہ 1998 میں بھی پیرو میں ایسی ہی صورتحال پیش آئے تھی، جس میں 374 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

شدید بارشوں کے باعث پیرو کے پیسیفک ساحل کے ساتھ واقع شہروں میں نکاسی آب کے نظام کو بری طرح نقصان پہنچا، جبکہ وزارت صحت کی جانب سے شہریوں کو وبائی امراض سے بچانے کے لیے جراثیم کش ادویات کا اسپرے شروع کردیا گیا۔

طوفانی بارشوں کے باعث پیرو کے دارالحکومت لیما میں گزشتہ ایک ہفتے سے پانی کی فراہمی بند ہے، جبکہ حکومت کی جانب سے کئی متاثرہ شہروں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے ساتھ امن عامہ قائم رکھنے کے لیے مسلح افواج کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :