ہمارا ایک ایک مجاہد ایٹم بم ہے جو بھارت کو آگ اور خون میں نہلا سکتا ہے‘ مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوج کا انخلاء عسکریت کے ذریعے ہی ممکن ہے‘ ہمارے جوان کشمیر کے کونے کونے میں بھارتی قابض افواج کیساتھ نبرد آزما ہیں

جموں وکشمیر متحدہ جہاد کونسل کے سیکرٹری جنرل شیخ جمیل الرحمان کی بات چیت

اتوار 19 مارچ 2017 17:31

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مارچ2017ء) جموں وکشمیر متحدہ جہاد کونسل کے سیکرٹری جنرل شیخ جمیل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارا ایک ایک مجاہد ایٹم بم ہے جو بھارت کو آگ اور خون میں نہلا سکتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوج کا انخلاء عسکریت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ ہمارے جوان کشمیر کے کونے کونے میں بھارتی قابض افواج کیساتھ نبرد آزما ہیں۔

گولیوں کی گن گرج میں پروش پانیوالے کشمیریوں کو کسی قسم کا کوئی خوف نہیں ، نوجوان بھارت کی پیلٹ اور بلٹ کا پتھروں اور ڈنڈوں سے مقابلہ کرنے سمیت بھارتی فوج سے ہتھیار چھین کر ان کیساتھ مقابلہ کررہے ہیں جو بھارت کیلئے پیغام ہے کہ جتنا جلدی ہو سکے اپنی افواج کا کشمیر سے انخلاء کرے۔ میڈیا کو دیئے گے انٹرویو میں متحدہ جہاد کونسل کے سیکرٹری جنرل و امیر تحریک المجاہدین شیخ جمیل الرحمان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک طرف کشمیریوں کی تحریک کو کچلنے کیلئے خزانوں کے خزانے لٹا رہے ہیں ،اپنی 2 ڈویژن فوج کی حفاظت کیلئے ٹنلز، ٹرینیں سرنگیں بنائی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

کشمیریوں کیلئے کوئی پیکیج نہیں ، صرف لالچ دے کر ضمیر خریدنے کی ناکام کوشش کرنے والے بھارت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ تم نے کشمیر پر جابرانہ قبضہ تو کررکھا ہے لیکن کشمیریوں کے دلوں پر قبضہ تمہارے بس کی بات نہیں ہے ، تم نے مظلوم قوم کیلئے قانون بنا رکھے ہیں لیکن تمہارے جیسے ظالم کیلئے قانون نہیں لیکن تمہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑیگا۔

انہوںنے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر اپنا جابرانہ قبضہ کو دوام بخشنے کیلئے ہر اوچھے ہتھکنڈے اپنائے ، خوف و دہشت اور قتل و غارت گری کے ذریعے تحریک کو دبانے کی کوشش کی گئی، مظلوم کشمیریوں نے آزمائش کی ہر گھڑی میں بھارتی افواج کے سامنے ڈٹ کر ثابت کردیا کہ طاقت کے ذریعے کسی بھی قوم کو زیادہ دیر تک یرغمال نہیں بنایا جاسکتا ۔ یہی وجہ ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر نوجوان عسکریت کی طرف مائل ہو رہے ہیں اور بھارتی فورسز سے گنیں چھین کر ان پر ہی استعمال کی جارہی ہیں۔

کشمیریوں کے اندر جذبہ آزادی ثابت کرتا ہے کہ آزادی کا سورج جلد ہی طلوع ہو کر رہے گا۔ انہوںنے کہا کہ مسئلہ کشمیر اس وقت بین الاقوامی توجہ حاصل کر چکاہے اور بھارت تحریک آزادی کو کمزور کرنے کیلئے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کر کے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے اور اسے پاک بھارت تنازعہ بنا رہا ہے لیکن اسے بتا دینا چاہتے ہیں کہ پاک بھارت تنازعہ نہیں مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ڈیڑھ کروڑ عوام کے روشن مستقبل سے وابستہ ہے لیکن بھارت ہر حربے کے ذریعے کشمیر پر قبضہ برقرار رکھنا چاہتا ہے، اگر بھارت اپنی روش سے باز نہیں آیا تو وہ یاد رکھے کہ ہر روز کشمیر کے عوام اُسے چھٹی کا دودھ یاد دلاتے رہیں گے۔

انہوںنے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے اندر نوجوانوں کی دلیری اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوںنے دنیا کو واضح کردیا ہے کہ طاقت کے بل بوتے پر نہیں ایمان کے بل بوتے پر لڑتے ہیںاور جبری طاقت ہمیشہ ناکام ہوئی ہے۔ ہندوستان کی فوج نہ پہلے کامیاب ہوئی ہے اورنہ اب کامیاب ہوگی۔ ہماری عسکری جدوجہد بہتر سے بہتر ہو رہی ہے اور اپنے منطقی انجام تک پہنچ رہی ہے۔

ہندوستان کو بتا دینا چاہتے ہیں آپ نے ہمارا سکون چھینا ہے ہم آپ کو بھی چین سے نہیں رہنے دینگے۔ جو قوم ظالم بھارتی قابض افواج کے سامنے ڈنڈوں اور پتھروں سے مقابلہ کررہی ہے اس قوم کو کوئی غلام نہیں بنا سکتا ۔ انہوںنے کہا کہ دشمن بہت زیادہ خوفزدہ ہے اور بہت زیادہ اکتایا ہوا ہے ، بین الاقوامی نظروں میں تحریک آزادی کشمیر آچکی ہے اور بین الاقوامی توجہ ہٹانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اپنا نے والے بھارت کو رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔