حماس کی عدالت نے غزہ میں منشیات فروخت کرنے والے دو فلسطینیوں کو سزائے موت سنادی

اتوار 19 مارچ 2017 17:40

غزہ سٹی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2017ء) حماس کی ایک فوجی عدالت نے غزہ میں منشیات فروخت کرنے والے دو فلسطینیوں کو سزائے موت سنادی ۔ اتوار کو ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق فلسطین کے عسکریت گروپ کی طرف سے دس سال قبل غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد یہ منشیات فروخت کرنے والے دو فلسطینیوں کو سزائے موت سنا ئے جا نے کا یہ پہلا کیس ہے ۔

(جاری ہے)

فلسطینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ منشیات کی فروخت پر سزائے موت پانے والے ایک ملزم کو فائرنگ سکواڈ کے سامنے کھڑا کر کے سزائے موت دی جائے گی جبکہ دوسرے فلسطینی منشیات فروش کو اس کی غیر موجودگی میں سزائے موت سنائی گئی ہے ۔ وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ان دونوں ملزمان سے جنوری میں 2 ملیئن ڈالرز مالیتی منشیات بر آمد ہوئی تھیں جو 2016ء کے سال بھر میں پکڑی گئی تمام منشیات کی مالیت کے برابر ہے ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ فلسطینیوں کی غزہ کی پٹی والی اس ریاست میں عام طور پر قتل یا اسرائیل کے ساتھ مل کر سازش کرنے والوں کو سزائے موت دی جاتی ہے تاہم منشیات فروخت کرنے والے دو فلسطینیوں کو پہلی مرتبہ سزائے موت سنا ئی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :