وزیرِ داخلہ کی زیر صدارت اجلاس

سپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید، شاہ زیب حسن خان ، محمد عرفان شامل کرکٹ میں جوا لگانے اور اس کو فروغ دینے والی تمام ویب سائٹس کو بند کرنے کے حوالہ سے اقدامات کئے جائیں،نادرا کی اپنی عمارتوں کے قیام کیلئے سرکاری زمینوں کی نشاندہی کی جائے،چوہدری نثار

پیر 20 مارچ 2017 16:04

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی۔ وزیرِ داخلہ نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ سپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ان بکیز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے جو اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہیں۔ یہ فیصلہ وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرِ صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، ایڈووکیٹ جنرل، نادرا، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کے سینئر افسران شریک تھے۔ ای سی ایل پر ڈالے جانے والے کھلاڑیوں میں شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید، شاہ زیب حسن خان اور محمد عرفان شامل ہیں۔ سپاٹ فکسنگ کے معاملہ پر ایف آئی اے حکام کی جانب سے وزیرِ داخلہ کو بتایا گیا کہ خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کو اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیئے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑی کل اپنے بیانات دیں گے۔

(جاری ہے)

وزیرِ داخلہ نے پی ٹی اے حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ کرکٹ میں جوا لگانے اور اس کو فروغ دینے والی تمام ویب سائٹس کو بھی بند کرنے کے حوالہ سے اقدامات کئے جائیں تاکہ اس گھناؤنے کاروبار کا سدباب کیا جا سکے۔ وزیرِ داخلہ نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ سپاٹ فکسنگ معاملہ کی ہر پہلو سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ پاکستان کا نام بدنام کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے اور کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کی تفتیش میں زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کی جائے اور کسی بھی ملوث شخص کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔ ایف آئی اے حکام نے نادرا بلڈنگ کیس پر اب تک کی پیشرفت سے وزیرِ داخلہ کوآگاہ کیا۔ وزیرِ داخلہ نے ہدایت کی کہ آئندہ نادرا آفسزکیلئے کوئی بھی عمارت کرایے پر حاصل کرنے کی بجائے اپنی عمارت تعمیر کرنے کو ترجیح دی جائے۔

وزیرِ داخلہ نے نادرا حکام کو ہدایت کی کہ نادرا کی اپنی عمارتوں کے قیام کیلئے سرکاری زمینوں کی نشاندہی کی جائے اور عمارتوں کی تعمیر کیلئے مرحلہ وار بلڈنگ پلان ترتیب دیا جائے۔ اجلاس میں برطانوی ہوم سیکرٹری کے دورہ پاکستان کے سلسلہ میں کئے جانے والے سکیورٹی انتظامات اور دورے کے دوران امیگریشن، کاؤنٹر ٹیرارزم اور ہیومن ٹریفکنگ جیسے مختلف امور میں تعاون کے فروغ کیلئے ممکنہ دو طرفہ معاہدوں پر غور کیا گیا۔