کوئٹہ ،بلوچستان کو ریڈ زون سے نکال دیاگیا تمام بینک مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی کو یقینی بنائینگے،اشرف وتھرا

جعلی نوٹوں کے نکلنے کا نوٹس لیاگیا ہے،مسئلے کو حل کرنے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے ،گورنر اسٹیٹ بنک

پیر 20 مارچ 2017 16:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2017ء) اسٹیٹ آف پاکستان کے گورنر اشرف محمود وتھرا نے کہا ہے کہ بلوچستان کو ریڈ زون سے نکال دیاگیا ہے اب تمام بینک صوبے کے لوگوں کو قوائد وضوابط کے مطابق قرضہ جات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ تمام ضلعوں میں کھولی جانے والی برانچوں میں مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی کو یقینی بنائینگے اے ٹی ایم مشین سے جعلی نوٹوں کے نکلنے کا نوٹس لیاگیا ہے اور ملک بھر میں اس مسئلے کو حل کرنے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بلوچستان میں عوامی شکایات کے حصول کیلئے شکایات سیل قائم کردیاہے جس کے ذریعے تمام بینکوں کے بارے میں آنیوالے شکایات کے حوالے سے سخت نوٹس لیکر کارروائی عمل میں لائی جائیگی ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں تمام بینکوں کے سربراہوں اور متعلقہ حکام کے منعقدہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو صوبے کے عوام تاجر برادری اور دیگر کو قرضہ جات کی فراہمی کے حوالے سے ریڈ زون ڈی کلیئر کردیا گیا تھا جس کو آج میں ختم کررہا ہے اب بلوچستان کے تمام بینک لوگوں کو قوائد وضوابط کے مطابق قرضہ جات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے اب بلوچستان کا کوئی علاقہ ریڈ زون نہیں تما م بینک قرضہ جات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں اپنا کردارا داکرینگے اور جو بینک بلوچستان کے ضلعوںمیں اپنی برانچیں کھول رہے ہیں ان میں وہ مقامی نوجوانوں کو روزگارکی فراہمی یقینی بنائینگے انہوں نے اجلاس میں شریک تمام بینکوں کے متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایات دی کہ وہ اپنے تین سالہ پلان کو ترتیب دیں جس میں اپنے ٹارگٹ اور لوگوں کو قرضہ جات کی فراہمی کے حوالے سے مفصل منصوبہ بندی کرکے اسٹیٹ بینک کو دیں انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم کے مشینوں کے بارے میں شکایات کا سختی سے نوٹس لیاگیا ہے اور اے ٹی ایم مشینوں کے ذریعے لوگوں کو جعلی نوٹ ملنے کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں جس بارے ملک بھر میں ایک پالیسی اور طریقہ کار واضح کررہے ہیں تاکہ اے ٹی ایم میں نوٹ رکھنے سے قبل انہیں چیک کیاجائے تاکہ کوئی جعلی نوٹ اے ٹی ایم کے ذریعے لوگوں کو نہ مل سکے مختلف بینکوں کے بارے میں عملے کا صارفین اور شہریوں کے ساتھ نامناسب رویے کے بارے میں شکایات ملی جس میں سب سے زیادہ شکایات نیشنل بینک کے حوالے سے ملی ہیں انہوں نے تمام بینکوں کے اعلیٰ حکام کو سختی سے انتباہ کیا کہ وہ اپنے عملے کو پابند بنائیں کہ بینک میں آنیوالے صارفین اور شہریوں کیساتھ خوش اخلاقی کیساتھ پیش آئے اور انکے مسائل حل کریں عوام کی بینکوں کے حوالے سے شکایات کے حصول کیلئے اسٹیٹ بینک آف بلوچستان میں عوامی شکایات سیل قائم کردیاگیا ہے جس کو اسٹیٹ بینک کو مانیٹر کریگا اور عوام کی شکایات پر کارروائی کرکے متعلقہ بینک اور عملے کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے حوالے سے بلوچستان میں دنیا بھر سے سرمایہ کاری ہونے کیلئے ہم لوگ بھی تیار ہیں اس حوالے سے چائینزسمیت دیگر بینک بھی یہاں پر کھلیں گے کیونکہ چائنز سمیت دیگر لوگوں نے بھی اپنے بینک کی برانچیں کھولنے کیلئے دلچسپی کا اظہار کیاہے اسٹیٹ بینک تمام بینکوں کے ٹارگٹ سرمایہ کاری اور قرضہ جات کے حوالے سے تمام چیزوں کو مانیٹر کریگا کیونکہ سی پیک منصوبے کے حوالے سے آنیوالے وقت میں بلوچستان میں انڈسٹری لگے گی سرمایہ کاری بڑھے گی جس کے باعث یہاں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔