تھانہ پولیس کی جانب سے مردم شماری کیلئے زبردستی پکڑ دھکڑ کا نوٹس لیا جائے ، سید ارشاد حسین شاہ بخاری

کراچی پولیس نے 10 مارچ سے بسیں، منی بسیں، کوچز پکڑنا شروع کیں تو آئی جی سندھ کو 11 مارچ بذریعہ پولیس کی اس کارستانی سے آگاہ کیا گیا لیکن اب تک کوئی جواب نہیں ملا ، صدر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد

پیر 20 مارچ 2017 22:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2017ء) کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر سید ارشاد حسین شاہ بخاری اور دیگر رہنمائوں نے گورنر، وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ سے اپیل کی ہے کہ وہ تھانہ پولیس کی جانب سے مردم شماری کیلئے زبردستی پکڑ دھکڑ اور تین تین دن گاڑیاں قبضے میں رکھنے کا سختی سے نوٹس لیں بصورت دیگر مردم شماری کیلئے معاوضے پہ دی گئی گاڑیوں کی سپلائی پہ نظر ثانی کرنے پہ کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد مجبور ہوجائے گا۔

ارشاد بخاری نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پولیس نے 10 مارچ سے بسیں، منی بسیں، کوچز پکڑنا شروع کیں تو آئی جی سندھ کو 11 مارچ بذریعہ پولیس کی اس کارستانی سے آگاہ کیا گیا لیکن اب تک کوئی جواب نہیں ملا اور نہ ہی پولیس کی زیادتی میں کوئی فرق آیا۔

(جاری ہے)

کراچی کے چھ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے ایک طے شدہ معاوضے کے تحت کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد سے گاڑیاں طلب کیں جو کہ مہیا کردی گئیں لیکن پولیس نے مردم شماری کیلئے دی گئی رقم ہڑپ کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کردیئے۔

اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو تین دن بعد کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا ہنگامی اجلاس طلب کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور اگر گاڑیوں کی سپلائی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری تھانہ پولیس پر عائد ہوگی۔ #