چیئر مین نیب پیپلزپارٹی کی مشاورت سے آیا انکو اب نیب پر اعتراض نہیں کر نا چاہیے‘ رانا ثناء اللہ خان

چیلنج کرتاہوں میٹرواورنج اور بجلی منصوبے کی ٹینڈرنگ یا بڈنگ میں کہیں کرپشن ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑنے کیلئے تیارہیں‘ اگر کسی جگہ کرپشن کی غضب کہانیاں نہیں ہیں تونیب کو دھکے سے نہیں بھیج سکتے جس جگہ یہ کہانیاں ہوئیں وہاں نیب نے کارروائی کی‘سندھ میں کرپشن کی گھٹیا کہانی ہوتی رہیں جس کے باعث کراچی کو کوڑا گڑھ بنادیا گیا ہے اور17ارب روپے لاڑکانہ میں کہیں نظر نہیں آتے‘ شرجیل میمن پر جب وہ وزیر رہے ان پر 5 ارب روپے خردبرد کی تحقیقات ہو رہی تھیں گھیرا تنگ ہوا تو وہ بیرون ملک فرار ہو گئے،شرجیل میمن جہاں کہیں بھی گئے بیمار تھے واپس آ ئے ہائی کورٹ میںبیل کی تھی اسلام آباد ایئرپورٹ پر نیب کے لوگوں نے دستاویزات نہ ہونے پر چیک کیا،دستاویزات کی تصدیق پر شرجیل میمن کو چھوڑ دیا گیا ان پر ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق کارروائی ہو گی‘ میڈیا سے گفتگو

پیر 20 مارچ 2017 23:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مارچ2017ء) صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ چیئر مین نیب پیپلزپارٹی کی مشاورت سے آیا انکو اب نیب پر اعتراض نہیں کر نا چاہیے‘ چیلنج کرتاہوں میٹرواورنج اور بجلی منصوبے کی ٹینڈرنگ یا بڈنگ میں کہیں کرپشن ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑنے کیلئے تیارہیں‘ اگر کسی جگہ کرپشن کی غضب کہانیاں نہیں ہیں تونیب کو دھکے سے نہیں بھیج سکتے جس جگہ یہ کہانیاں ہوئیں وہاں نیب نے کارروائی کی‘سندھ میں کرپشن کی گھٹیا کہانی ہوتی رہیں جس کے باعث کراچی کو کوڑا گڑھ بنادیا گیا ہے اور17ارب روپے لاڑکانہ میں کہیں نظر نہیں آتے‘ شرجیل میمن پر جب وہ وزیر رہے ان پر 5 ارب روپے خردبرد کی تحقیقات ہو رہی تھیں گھیرا تنگ ہوا تو وہ بیرون ملک فرار ہو گئے،شرجیل میمن جہاں کہیں بھی گئے بیمار تھے واپس آ ئے ہائی کورٹ میںبیل کی تھی اسلام آباد ایئرپورٹ پر نیب کے لوگوں نے دستاویزات نہ ہونے پر چیک کیا،دستاویزات کی تصدیق پر شرجیل میمن کو چھوڑ دیا گیا ان پر ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق کارروائی ہو گی۔

(جاری ہے)

ان خیا لا ت کا اظہارانہوںنے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے پنجاب اسمبلی میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی کو نیب پر اعتراض نہیں کرنا چاہئے کیونکہ چیئرمین نیب ان کی مشاورت سے بنایاگیا۔انہوںنے کہاکہ پنجاب میں کرپشن کی غضب کہانیاں ہوں گی تو نیب کارروائی کرے گا۔چیلنج کرتاہوں میٹرواورنج اور بجلی منصوبے کی ٹینڈرنگ یا بڈنگ میں کہیں کرپشن ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑنے کیلئے تیارہیں۔

انہوںنے کہاکہ اگر کسی جگہ کرپشن کی غضب کہانیاں نہیں ہیں تو اسے دھکے سے نہیں بھیج سکتے جس جگہ یہ کہانیاں ہوئیں وہاں نیب نے کارروائی کی۔سندھ میں کرپشن کی گھٹیا کہانی ہوتی رہیں جس کے باعث کراچی کو کوڑا گڑھ بنادیا گیا ہے اور17ارب روپے لاڑکانہ میں کہیں نظر نہیں آتے۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب کے میگاپروجیکٹ کرپشن فری ہیں جب ڈاکٹر عاصم پیٹرولیم کے وزیر رہے تو کیوں شور نہیں مچایاگیا۔

۔انہوںنے کہاکہ سندھ میں واسا اورمیٹروپولیٹن کی گاڑیاں بیچ کر کھا گئے کیا جمہوریت اسی چیز کا نام ہے کہ اپوزیشن یا سیاست دان اپنے آپ کو بھی پیش کریں اورحقائق بھی پیش کریں۔انہوںنے کہاکہ اگر2013میں کرپشن کی غضب کہانیوں کے باوجود ووٹ مل جاتا تو سب کو تسلیم کرنا پڑ جاتا 2017میں چاروں صوبوں میں پرفارمنس پر عوام ووٹ دیں گے۔پنجاب کے ریلوکٹے کے پی کے میں لوٹ مار کر رہے ہیں عمران خان کے 1ارب پودے کہاں ہیں ۔

عمران خان نے 1ارب کی جگہ ایک پودا لگایا ہے وہ حلوہ اور بریانی لبرگٹو کی برح کھا رہے تھے۔ا نہوںنے پانامہ لیکس کیس کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں کہاکہ پانامہ لیکس کا الزام کس منصوبے کاالزام ہی2 ہزار منصوبے چل رہے ہیں اور کسی منصوبے میں کوئی کرپشن نہیںہوئی ۔انہوںنے کہاکہ سندھ کے عوام نے مینڈیٹ دیا ہے وہ سندھ حکومت چلا رہے ہیں اس کا حال4 سال میں کیا ہے عوام کے سامنے ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہاکہ پنجاب کو زرداری پیپلزپارٹی کا قلعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں اگر کرپشن کیسز، بابر بٹ معاملہ، شوکت بسرا جیسے معاملات کو سیاست میں لائیں گے تو ان کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ شوکت بسرا کی رپورٹ آر پی او لوکل پولیس کو بھجوا دی ہے فیکٹ فائنڈنگ میں کوئی سیاسی معاملہ نہیں کچھ اور ہے تفتیش ہو رہی ہے اس رپورٹ کی رو سے سیاسی تشدد نہ ہوا دوچائے کی کمپنیوں پر گھر پر حملہ کیا۔

بابر بٹ مقدمے کے مطابق ملزمان کی گرفتار پیش رفت ہوئی ہے انہیں جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔نامزد ملزمان کا بابر بٹ کی فیملی سے سے دشمنء آ رہی تھی اس عداوت پر مقتول پر حملہ ہوا۔انہوںنے کہاکہ زبان خلق اللہ کے مہمانوں کو لوٹا تھا زرداری کو سزا ہو یا نہ ہو زرداری حکومت میں رہے اورحاجیوں کو لوٹا انہیں بری ہونے پر مبارکباد دینی چاہئے۔