2007میں پرویز مشرف انڈرہینڈ ڈیل کرنا چاہتے تھے ،ْمیں نے ڈیل کرنے سے انکارکردیا ،ْخفیہ ڈیل پر یقین نہیں رکھتا ،ْ وزیر اعظم

منگل 21 مارچ 2017 16:56

2007میں پرویز مشرف انڈرہینڈ ڈیل کرنا چاہتے تھے ،ْمیں نے ڈیل کرنے سے انکارکردیا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ 2007میں پرویز مشرف انڈرہینڈ ڈیل کرنا چاہتے تھے ،ْمیں نے ڈیل کرنے سے انکارکردیا ،ْخفیہ ڈیل پر یقین نہیں رکھتا ،ْتبدیلی کا نعرہ لگانے والوں کے نعرے ہوا ہوگئے ،ْملک میں اصل تبدیلی ہم لائے جسے پاکستان کے عوام خود محسوس کرتے ہیں ،ْ لیگی اراکین مخالفین کے الزامات کو سنجیدہ نہ لیں ،ْ بھرپور طریقے سے عوامی مسائل پر توجہ دیں انشا اللہ ہر امتحان میں سرخرو ہوں گے ،ْملک کی بہتری کے لئے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا ۔

وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن )کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا اجلاس میں ملک کی سیاسی صورت حال ، فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق آئینی ترمیم ، پانامہ کیس اور سیاسی مخالفین کی مہم سمیت دیگر امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی ۔

(جاری ہے)

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وفاقی وزراء سمیت مسلم لیگ (ن )کے اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی شریک ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق اور وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کو بریفنگ دی وزیر اعظم نواز شریف نے ارکان پارلیمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین کے الزامات کو سنجیدہ نہ لیں اور بھرپور طریقے سے عوامی مسائل پر توجہ دیں انشا اللہ ہم ہر امتحان میں سرخرو ہوں گے ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ تمام پارلیمانی جماعتوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فوجی عدالتوں کی بحالی پر اتفاق رائے پیدا کیا انہوں نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لئے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ الزامات کی نہیں اقدار کی سیاست کی ملک میں تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں کے نعرے ہوا ہوگئے مسلسل کوششوں کے باعث اصل تبدیلی ہم لائے یہی وجہ ہے کہ عوام خود 2013اور آج کے پاکستان میں تبدیلی محسوس کر تے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کے دور ان وزیراعظم نے اس بات کا انکشاف کیا کہ سابق صدر پرویز مشر ف نے میرے ساتھ انڈر ہینڈ ڈیل کرنے کیلئے بلواسطہ پیغام بھیجا کہ وہ معاملات طے کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں مگر میں نے انڈر ہینڈ ڈیل کرنے سے منع کردیا، خفیہ ڈیل پر یقین نہیں رکھتا، اللہ نے اسی لیے ہمیشہ سرخرو کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم برے حالات میں پاکستان سے گئے تھے زبردستی بھیجا گیا واپس بھی آنا چاہتے تھے مگر آنے نہیں دیا گیا ۔

آج مشرف چاہنے کے باوجود پاکستان نہیں آسکتے،یہی مکافات عمل ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمانی رہنمائوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپنی پارلیمانی ذمیداری ادا کرنے کیلئے پارلیمنٹ میں حاضری یقینی بنائیں، موجودہ دور کٹھن تھا،لیکن چیلنجز کو قبول کیا، 1999والا دور نہیں اورگزشتہ 4برسوں میں بہت محنت کرنا پڑی ،ْن لیگ کے پارلیمانی اجلاس میں چاروں صوبوں کے دورے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت کی کہ آئندہ عام انتخابات کی بھرپور طریقے سے تیاری کی جائے۔

وزیراعظم نے اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ تمام پارلیمانی جماعتوں نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فوجی عدالتوں کی بحالی پر اتفاق رائے پیدا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لئے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ الزامات کی نہیں اقدار کی سیاست کی ۔

متعلقہ عنوان :