کراچی: گیارہویں فوڈٹیکنالوجی ایشیا، نمائش کا آغاز ہو گیا

تین روزہ نمائش میں 88 غیر ملکی مندوبین شرکت کررہے ہیں سندھ حکومت چاول کی برآمدبڑھانے کے لئے بلاسودی قرضہ دے رہی ہے، رحیم جانو

منگل 21 مارچ 2017 17:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2017ء) کراچی میں گیارہویں فوڈٹیکنالوجی ایشیا، نمائش کا آغاز ہو گیا۔ تین روزہ نمائش میں 88 غیر ملکی مندوبین شرکت کررہے ہیں۔پاکستان وافر مقدار میں غذائی اجناس پیدا کر تا ہے لیکن اسکے باجود ہر سال اربوں ڈالر کھانے پینے کی اشیائ پر خرچ ہوتے ہیں۔ ملکی پیداوار کو محفوظ کرنے، ذخیرہ کرنے اور پیکنگ کے ذریعے ویلیو ایڈیشن کرنے کا رجحان کم ہے جسے فروغ دینے کے لئے گیارہ سال سے کراچی میں فوڈٹیکنالوجی نمائش کا انعقاد ہورہاہے۔

(جاری ہے)

اس سال نمائش کا عنوان خطے کی منڈیوں کو فروغ دینے پر ہے۔رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن ان چیف رحیم جانونے نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت چاول کی برآمدبڑھانے کے لئے بلاسودی قرضہ دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی وجہ سے چینی سرمایہ کار پاکستان کے ہر شعبے میں خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ فوڈ نمائش میں چینی بڑی تعداد میں نظر آئے اسکے علاوہ مقامی اداروں نے بھی اسٹال لگائے۔کھجوریں ، دودھ، چاول، لال مرچ، گوشت ، سبزیاں اور پھل ، ملک بے شمار زرعی اجناس پیدا کر تا ہے لیکن ویلیو ایڈیشن نہ ہونیکی وجہ سے زیادہ تر اشیائ سیزن ختم ہوتے ہی خراب ہوجاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :