جو بھی ریاست کے خلاف ہے، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے اسے دہشت گرد قرار دیا جائے

دہشت گردی کو کسی مذہب اور فرقے سے جوڑنا درست نہیں،سینیٹر طلحہ محمود

منگل 21 مارچ 2017 18:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) جمیعت علماء اسلام (ف) کے رہنما سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو کسی مذہب یا فرقے سے جوڑنا قطعی درست نہیں، دہشت گرد کو دہشت گرد قرار دے کر کارروائی کی جائے، میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعہ کارروائی ہونی چاہئے۔

(جاری ہے)

منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو بھی ریاست کے خلاف کھڑا ہوتا ہے یا ٹارگٹ کلنگ جیسے گھنائونے فعل میں ملوث ہے اسے دہشت گرد قرار دیا جائے، دہشت گردی کو کسی مذہب اور فرقے سے جوڑنا درست نہیں جبکہ دہشت گرد کو دہشت گرد قرار دے کر کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی گئی۔ اس موقع پر حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اتنے عرصہ میں سول عدالتوں میں بہتری لائی جائے گی ۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑی ملک کی بدنامی کا باعث بنے، ان کھلاڑیوں کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعہ کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 23 مارچ یوم تجدید عہد کا دن ہے، ہمیں وہ مقاصد حاصل نہیں ہوئے جس کیلئے ملک حاصل کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :