جامعہ کراچی کے اسٹڈی ایریا سینٹر برائے یورپ میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیاں

منگل 21 مارچ 2017 21:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء) جامعہ کراچی کی سابق انتظامیہ نے ڈائریکٹر کی اسامی کا اشتہار مشتہر کے بغیر قواعد کے خلاف عظمیٰ شجاعت کو تعینات کیا۔ڈائریکٹر بننے کے بعد عظمیٰ شجاعت نے سینٹر میں جامعہ کے قواعد و ضوابط کی بھی دھجیاں اڑا دیں۔ماضی میں کرپشن میں ملوث افراد کو ڈائریکٹر نے غیر قانونی طور پر بھاری تعینات کردیا۔

آڈٹ رپورٹ 2015میں سینٹر میں سنگین بدعنوانیوں کی نشاندہی کی گئی۔سینٹر میں4سال سے بورڈ آف گورنرز کا اجلا س بھی نہیں ہوا۔ایکٹ کے مطابق سینٹر میں ہر سال 2مرتبہ بورڈ آف گرورنرز کا اجلاس لازم ہے۔سنگین بدعنوانیوں اور غیر قانونی کاموں کے باعث گزشتہ سے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس نہیں ہوسکا۔ملازمین برسوں سے ترقیوں سے محروم ہے اور من پسند ملازمین کی غیر قانونی ترقیاں جاری ہے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر عظمیٰ شجاعت نے کہا کہ کوئی بے ضابطگیاں نہیں ہوئی۔اسامی مشتہر کرنا میرا کام نہیں۔ہم انڈی پینڈنٹ ادارہ ہیں لیگل ایڈوائر رکھ سکتے ہیں۔ہائر ایجوکیشن کو جوابدہ ہیں۔صرف اکیڈمک معاملات میں یونیورسٹی کے ماتحت ہیں۔دو سال میں بورڈ آف گورنرز کا اجلاس کرنا ہوتا ہے۔2012میں اجلاس ہوا تھا۔وائس چانسلربورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ہیں۔چیئرمین فیصلہ کرتا ہے کہ بورڈ آد گورنرز کا اجلاس کب کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :