پنجاب یونیورسٹی ہنگامی آرائی میں اسلامی جمعیت کے لوگ ملوث ہیں ‘رانا ثناء اللہ خان

تحقیقات کے بعد جو بھی ذمہ دار ہوں انکے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا ‘جماعت اسلامی کی قیادت کو اس واقعے کا نوٹس لینا چاہیے ، ایک طرف سراج الحق دہشت گردی کے خلاف، نیشنل ایکشن پلان کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب ان کے اپنے لوگ کس طرح کی کاروائیوں میں ملوث ہیں‘ گفتگو

منگل 21 مارچ 2017 22:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی ہنگامی آرائی میں اسلامی جمعیت کے لوگ ملوث ہیں ‘تحقیقات کے بعد جو بھی ذمہ دار ہوں انکے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا ‘جماعت اسلامی کی قیادت کو اس واقعے کا نوٹس لینا چاہیے ، ایک طرف سراج الحق دہشت گردی کے خلاف، نیشنل ایکشن پلان کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب ان کے اپنے لوگ کس طرح کی کاروائیوں میں ملوث ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں کلچرل شو جاری تھا جس کا انعقاد انتظامیہ سے اجازت طلب کرنے کے بعد کیا گیا تھا تاہم اسلامی جمعیت طلبہ سے تعلق رکھنے والے چند افراد نے یہاں ہنگامہ آرائی کی۔

(جاری ہے)

ابتدائی معلومات کے مطابق کچھ طلباء یونیورسٹی سے تھے جبکہ کچھ باہر سے آئے تاہم اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں جس کے بعد ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی ا نہوں نے کہا کہ پہلے بھی جب کبھی اس طرح کے تصادم سامنے آئے ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے اور اب بھی ایسا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کو ہدایت دی جا چکی ہے کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کی نشاندہی کی جائے اور انہیں گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا جائے۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بھی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔