پاکستان کے خیرسگالی اقدامات کے باوجود افغانستان کی الزام تراشیاں جاری

افغانستان نے پاکستان کوملک میں عدم استحکام کی بڑی وجہ قرار دیدیا، دہشتگرد وں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کاالزام ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کو دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے ہتھیارکے طورپر استعمال کرنے سے روکے ، پڑوسی ملک کی طرف سے دہشتگردکو بلارکاوٹ حمایت فراہم کی جاتی ہے،افغان قومی اتحاد کی حکومت نے اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کا نیا باب کھولنے کی کوشش کی ہے ، بدقسمتی سے ہم نے پاکستان کی طرف سے کیے گئے وعدوں کے حوالے سے عملی اقدامات نہیں دیکھے افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کی واشنگٹن میں تقریب سے خطاب میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی

بدھ 22 مارچ 2017 19:14

کابل/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مارچ2017ء) افغانستان نے پاکستان کوملک میں عدم استحکام کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ سے مطالبہ کیاہے کہ وہ پاکستان کو دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے ہتھیارکے طورپر استعمال کرنے سے روکے ، پاکستان میں دہشتگرد گروپوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں اورپڑوسی ملک کی طرف سے دہشتگردکو بلارکاوٹ حمایت فراہم کی جاتی ہے ۔

افغان میڈیا کے مطابق افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی جو امریکہ میں ہونے والی اینٹی کولیشن گروپ کے اجلاس میں شرکت کیلئے واشنگٹن کے دورے پر ہیں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کو دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے ہتھیارکے طورپر استعمال کرنے سے روکے۔

(جاری ہے)

ربانی نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ جنگ زدہ ملک میں عدم استحکام کی وجہ ہے اور وہاں دہشتگرد گروپوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔

پڑوسی ملک کی جانب سے دہشتگردوں کو بلارکاوٹ حمایت فراہم کی جاتی ہے ۔افغان وزیر خارجہ نے کہاکہ قومی اتحاد کی حکومت نے اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کا نیا باب کھولنے کی کوشش کی ہے ، بدقسمتی سے ہم نے پاکستان کی طرف سے کیے گئے وعدوں کے حوالے سے عملی اقدامات نہیں دیکھے۔ربانی نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے طالبان کو امن مذاکرات کی میز پر لانے کی ضرورت ہے ۔وزیر خارجہ نے کابل اور قندھار میں حالیہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ طالبان مذاکرات کی میز پر نہیں آنا چاہتے ۔پاکستان افغانستان کو ایک خودمختار اور آزاد ملک کے طور پر دیکھے۔