سول سوسائٹی کی ترقیاتی منصوبوں میں شراکت لازمی ہے،دور حاضر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بغیر ترقی کا حصول ممکن نہیں ہے،ڈویژنل کمشنر حیدرآبادساجد جمال ابڑوکادیر پا ترقیاتی مقاصد ‘‘کے عنوان سے منعقدہ ایک ورکشاپ سے خطاب

بدھ 22 مارچ 2017 19:40

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) ڈویژنل کمشنر حیدرآباد ساجد جمال ابڑو نے کہا کہ سول سوسائٹی کی ترقیاتی منصوبوں میں شراکت لازمی ہے کیونکہ دور حاضر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بغیر ترقی کا حصول ممکن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو’’ دیر پا ترقیاتی مقاصد ‘‘کے عنوان سے ڈی جی ایچ ڈی اے سیکرٹریٹ ہال میں منعقدہ ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کے لوگ چاہتے ہیں کے تمام کام گورنمنٹ سر انجام دے جو کہ ناممکن ہے عوام کوبھی ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا اگر کوئی ٹیچر اسکول سے غیر حاضر ہے تو یہ صرف متعلقہ ایجوکیشن افسر کا کام نہیں کے اس کی نشان دہی کرے بلکہ والدین کا بھی فرض ہے کہ اپنے بچے کے حوالے سے اسکول سربراہ اور ٹیچر سے رابطے میں رہیں اس فورم پر مجھے بڑے افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے لوگوں میں اپنے حقوق کے بارے میں قطعی کوئی علم نہیں انہوں نے کہا کہ اس طرح کی ورکشاپ کے انعقاد سے نہ صرف لوگوں کو آگاہی ملتی ہے بلکہ ان کو اپنے حقوق کا بھی پتا چلتا ہے۔

(جاری ہے)

ورکشاپ کے شرکاہ سے خطاب کرتے ہوئے پروگرام انچارج ظفرالحسن نے بتایا کے ہمارے ملک میں ٹیکنیکل تعلیم کا بڑا فقدان ہے اگر ہم آج بھی ایک پلمبر کو بلاتے ہیں تو وہ پانچ دن تک انتظار کرواتا ہے اس کے باوجود ہمارے ملک میں کہا جاتا ہے کہ غربت ہے مگر ٹیکنیکل تعلیم کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتا میری آپ سے گذارش ہے کے غربت کے خاتمے کے لئے ٹیکنیکل تعلیم کو عام کیا جائے اس موقع پر دیگر مقررین نے دیر پا ترقیاتی مقاصد کے مختلف زاویوں پر روشنی ڈالی جن میں ملک سے غربت کے خاتمے کے لئے علاقائی ، قومی اور بین الاقوامی سطحوںپر ایک عمدہ پالیسی مرتب کرنا ، خوراک اور بہتر غذائیت کے حصول اور زراعت کا فروغ، صحت مند زندگیاںیقینی بنانااور ہر عمر کے افراد کی فلاح کوفروغ دینا،سب کی شمولیت اور برابری پر مبنی معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانا اور سب کے لئے زندگی بھر سیکھنے کے مواقع فراہم کرنا،صنفی مساوات ممکن بنانااور تمام خواتین اور لڑکیوں کوبا اختیار بنانا،سب کے لئے پانی اور سینی ٹیشن سہولیات کی دستیابی،باکفایت قابل اعتبار اور جدید توانائی تک ہر ایک کی رسائی کو یقینی بناناسب کے لئے دیر پا اور ہر ایک کی شمولیت پر مبنی معاشی افزائش اور روزگارکے مواقع فراہم کرنا ،آفات کے مقابلے کے لیے صلاحیت رکھنے والے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سب کی شمولیت پر مبنی اور دیر پا صنعتی عمل کو فروغ دینا اور جدت کو فروغ دینا ،ملکوں کے اندر اور ان کے درمیان عدم مساوات میں کمی لانا،شھری آبادیوںکو محفوظ اور افات کے مقابلے کی صلاحیت کا حامل بنانا،جدید پیداواری طریقوں کا استعمال یقینی بنانا ، آب و ہوا کی تبدیلی اور اس کے اثرات سے نمٹنے کے لئے فوری اقدامات کرنا،پائیدار ترقی کے لیے سمندروں اور آبی وسائل کو محفوظ اور دیر پا انداز میں استعمال کرنا،زمینی ما حولیاتی نظام کا تحفظ ،جنگلات کو بہتر طریقوں سے استعمال کرنابڑھتے صحرائوں کی روک تھام،زمین کے انحطاط کی روک تھام ،حیاتیاتی تنوع میں آنے والی کمی کی روک تھام ،دیر پا ترقی کے لئے پر امن اور سب کی شمولیت پر مبنی معاشروں کو فروغ دینا،انصاف کی فراہمی ،اور دیر پا ترقی کے لئے عالمی اشتراک عمل پر عملدرآمد اور اسے نئی قوت دینے کے طریقوں کو مستحکم بنانا شامل تھے اس موقع پرپروگرام انچارج ظفرالحسن ،سیکرٹری پی این ڈی میڈم ریحانہ غلام علی اعلانہ، حیدرآبادڈویژن کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ افسران کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :