پاکستان اور سعودی عرب کا باہمی تعاون اپنے عوام اور مسلم امہ کے مفاد میں برقرار رہیگا، عبداللہ مرزوق الزہرانی

سعودی عرب پاکستان سمیت مختلف ممالک میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے سلسلے میں بھرپور کردار ادا کررہا ہے سعودی حکومت پاکستان ،افریقی ایشائی ممالک میں فلاحی منصوبوں پر 70ملین ریال خرچ کر چکا ،پروگراموں کو مسلسل وسعت دے رہا ہے ،سعودی سفیرکی لیگی رہنماء ڈاکٹر جمال ناصر، ڈاکٹر عبدہ محمد العتین کے ہمراہ تقریب سے خطاب

بدھ 22 مارچ 2017 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2017ء) پاکستان اور سعودی عرب کا باہمی تعاون اپنے عوام اور مسلم امہ کے مفاد میں برقرار رہے گا ۔سعودی عرب پاکستان سمیت مختلف ممالک میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے سلسلے میں بھرپور کردار ادا کررہا ہے ، اقوام متحدہ کی طرف سے پانی کی اہمیت اور اس بارے پیدا ہونے والے بحران سے نبرود آزما ہونے کیلئے عوام میں شعور آگاہی مہم چلا رہا ہے جو خوش آئند بات ہے ، سعودی حکومت پاکستان اور افریقی ایشائی ممالک میں فلاحی منصوبوں پر 70ملین ریال خرچ کر چکا ہے اور اپنے پروگراموں کو مسلسل وسعت دے رہا ہے ۔

ان خیالات کا اظہارپاکستان میں سعودی عرب کے سفیر عبداللہ مرزوق الزہرانی نے صدر پاکستان گرین ٹاسک فورس ، لیگی سیاسی و سماجی رہنماء ڈاکٹر جمال ناصراور آئی آئی آر او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدہ محمد العتین کے ہمراہ انٹرنیشنل اسلامک ریلیف آرگنائزیشن اور رابطہ عالم اسلامی پاکستان کے زیر اہتمام ’’ورلڈ واٹر ڈے ‘‘ پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ پانی انسانی زندگی کے لیے ضروری جز و کی حیثیت رکھتا ہے ،اگر انسان کو خوراک نہ ملے تو وہ کئی ہفتے اپنی زندگی کی جنگ لڑ سکتا ہے لیکن اگر پانی نہ ملے تو صرف 3 یا زیادہ سے زیادہ 5 روز تک زندہ رہ سکتاہے ۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں پانی کی قلت کا مسئلہ سنگین ہوتاجا رہا ہے ،زمین میں پانی کی کمی بھی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے ،امسال Why Waste Water کے عنوان سے’’ پانی کا عالمی دن‘‘ منایاجا رہا ہے ۔

ہمیں چاہئے کہ ہم پانی کی اہمیت کو سمجھیں اور اس کے ضیاع سے اجتناب برتیں کیونکہ پانی کی قلت کے باعث مستقبل میں ہمیں بے پناہ مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب کیساتھ قریبی تعلقات ہیں‘دونوں ممالک مختلف شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں ۔آئی آئی آر او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدہ محمد العتین نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔

سعودی سفیر عبداللہ مرزوق الزاہرانی نے کہا کہ دوستانہ تعلقات کے فروغ میں میڈیا کا کردار اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ اطلاعات و ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں قریبی تعاون ضروری ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 1.1فیصد لوگوں کوپانی میسر نہیں اور80فیصد لوگ پانی کی وجہ سے بیماریوںمیں مبتلا ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پانی کی اہمیت،پانی کے بے تحاشا ضیاع سے پیدا ہونے والی مشکلات اور مستقبل میں پانی کے شدید بحران بارے شعور آگاہی لازم ہے ،پاکستان میںگذشتہ40سالوں سے اربوں روپے کا پانی ہماری ناقص منصوبہ بندی کے طفیل ضائع ہو رہا ہے اگر ہم اس پانی کا 20فیصد بھی ذخیرہ کرنے کی تدبیر کرتے اور اس ذخیرہ شدہ پانی کا آدھا حصہ بھی صحیح طریقے سے استعمال کرلیتے تو اس اقدام سے ہم نہ صرف اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے کے قابل ہو جاتے بلکہ3سی4ارب ڈالرسالانہ کما بھی سکتے تھے ، پانی بحران سے نمٹنے کے لیے کالاباغ ڈیم سمیت دیگر چھوٹے بڑے ڈیم بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، موجودہ حکومت مستقبل میں پانی کے بحران سے بچاؤ کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے ، اس لیے آنے والا دور قوم کے لیے روشنی ترقی و خوشحالی کی نوید لے کر آئے گا ۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ہمیں پانی کے غیر ضروری ضیاع کو روکنے پر توجہ دینا ہو گی ورنہ آنے والا دور ہمارے لیے پریشان کن ثابت ہو سکتا ہے ۔