قومی اسمبلی اجلاس: حکومتی اراکین کورم پورا کرنے اور شرمندگی سے بچنے کیلئے اراکین پارلیمنٹ کی منتیں کرتے رہے

اجلاس میں لیگی رہنمائوں کی عدم موجودگی ایک معمہ بن گیا گوجرانوالہ سے چار اور نارروال سے تین آگئے باقی آہستہ آہستہ آرہے ہیں،ریاض پیر زادہ بچوں کی گنتی پوری کرو اور کہیں کم نہ ہو جائے،میاں منان

بدھ 22 مارچ 2017 20:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2017ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اراکین کورم پورا کرنے اور شرمندگی سے بچنے کیلئے اراکین پارلیمنٹ کے ترلے منتیں کرتے رہے ، میاں منان نے کہا کہ بچوں کی گنتی پوری کرو اور کہیں کم نہ ہو جائے جبکہ ریاض پیرزادہ نے کہا کہ گوجرانوالہ سے چار اور نارروال سے تین آگئے اور باقی آہستہ آہستہ آرہے ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما رشید گوڈیل نے کہا کہ پریس گیلری کے لوگوں کو ہی ملائیں تو کورم پورا ہوجائے گا ۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کے اجلاس میں لیگی رہنمائوں کی عدم موجودگی ایک معمہ بن گیا ہے موجودہ حکومت کے دوراقتدار میں آنے کے بعد قانون سازی کرنے کیلئے کورم کا مسئلہ پہلے دن سے ہی شروع ہوگیا حکومتی جماعت کے چند ممبران اسمبلی اور مخصوص نشستوں پرمنتخب ہونیوالے ممبران اور وزراء اور اکا دکا وزراء کے علاوہ کوئی بھی اجلاس میں دلچسپی نہیں رکھتا جس کی وجہ سے قانون سازی کے دوران حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے موجودہ دور حکومت میں ایک بات یہ بھی دیکھنے کو ملی کہ جب کوئی اہم بل آتا اور کورم پوائنٹ آئوٹ بھی ہوجاتا تو لیگی وزراء اور ممبران اپوزیشن اراکین کو ایوان میں بیٹھنے کی منتیں کرتے ایوان زیریں میں دو تہائی سے زائد اکثریت کے باوجود بھی لیگی ممبران کی حاضری چند فیصد سے آگے نہ بڑھ سکی جبکہ اس کے مقابلے میں اپوزیشن اراکین کی حاضری چالیس فیصد سے بھی زائد رہی پی پی پی کے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ایوان زیریں میں حاضری کے اعتبار سے سب سے آگے رہے ہیں جبکہ وزیراعظم کی حاضری صرف چھ فیصد رہی ہے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع اور آرمی ایکٹ میں ترمیم میں منظوری کے بعد اگلے روز کے اجلاس میں حکمران جماعت نے دو اہم بلوں کی منظوری کروائی تھی ان میں سے ایک معمول اور شفاف طریقہ کے ذریعے سرکاری بنیادی ڈھانچہ اور متعلقہ خدمات کی فراہمی میں بھی شراکت داری کیلئے انضباطی اوراستعداد بخش ماحول فراہم کرنے کا بل دوسرا انکوائری کمپنیز کی تشکیل کا اہتمام کا بل بھی تھا کہ پی ٹی آئی کی رہنما مسرت زیب نے کورم کی نشاندہی کردی جو کہ پچھلے پندرہ منٹ سے کورم پوائنٹ آئوٹ کرنے کی کوشش کررہی تھی لیکن شاہد ڈپٹی سپیکر نے انہیں زرہ دیر سے ہی نوٹ کیا کورم پوائنٹ آئوٹ ہوتے ہی اپوزیشن جماعت کے لوگ ایوان سے باہر نکل گئے جس کے بعد لیگی رہنمائوں نے اپوزیشن کی منتیں کرنا شروع کردیں کہ واپس آجائو رانا محمد افضل خان نے ایوان کو سر پر اٹھا لیا اور آجائو آجائو کی آوازیں لگاتے رہے اگر ایک بھی ممبر قومی اسمبلی ایوان میں داخل ہوتا تو لیگی رہنما نعرہ لگاتے وہ آگیا وہ آگے یہ سلسلہ تقریباً بیس منٹ سے زائد تک جاری رہا لیکن کورم پورا نہ ہوسکا ٹھیک تیس منٹ کے بعد سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ایوان میں تشریف لائے اور دوبارہ گنتی کرائی گئی اور ہائوس ان آرڈر ہوگیا اس تیس منٹ کے دوران لیگی ممبران قومی اسمبلی ہائوس میں شور ہی مچاتے رہے اور آجائو وہ آگیا کے ساتھ آوازیں کستے رہے رشید گوڈیل نے کہا کہ آپ لوگ نہ فنڈز جاری کرتے ہیں اور نہ ہی آپ کا کورم پورا ہوتا ہے بہتر ہے کہ پریس گیلری کے لوگوں کونیچے بلالیتے ہیں تاکہ کورم تو پورا ہوا کورا پورا ہونے کے بعد ہی اجلاس شروع وہا تو بھی پی پی اور پی ٹی آئی کے رہنما بھی تشریف لے آئے اور سپیکر کے رویئے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے باہر نکل گئے سپیکر قومی اسمبلی نے شیخ آفتاب کو اپوزیشن اراکین کو منانے کیلئے گئے لیکن اپوزیشن نے آنے سے انکار کردیا