ملک کے چیمبرز اور تجارتی ایسوسی ایشنز کا کنونشن ،ایف بی آر عملے کی جانب سے صوابدیدی اختیارات کے ناجائز استعمال پر احتجاج

سیاہ پرچم لہرانے اور سیاہ پٹیاں باندھنے کا اعلان ،فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے 10اپریل کی ڈیڈ لائن دیدی اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پھر چیمبرز کی چھ رکنی کمیٹی کی سربراہی میں اگلا لائحہ عمل مرتب ،قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام آپشنز استعمال کی جائیں گی‘ عہدیداران

بدھ 22 مارچ 2017 22:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مارچ2017ء) ملک کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور تجارتی ایسوسی ایشنوں نے لاہور چیمبر کے زیراہتمام کنونشن میں تاجروں نے ایف بی آر عملے کی جانب سے صوابدیدی اختیارات کے ناجائز استعمال پر سخت احتجاج کیا ہے اور سیاہ پرچم لہرانے اور سیاہ پٹیاں باندھنے کا اعلان کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے 10اپریل کی ڈیڈ لائن دی اور کہا ہے کہ اگر اس عرصہ کے دوران مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پھر چیمبرز کی چھ رکنی کمیٹی کی سربراہی میں اگلا لائحہ عمل مرتب کیا اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام آپشنز استعمال کی جائیں گی۔

لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط، سینئر نائب صدر امجد علی جاوا ،نائب صدر ناصر حمید خان سابق صدور بشیر اے بخش، میاں محمد اشرف، میاں انجم نثار ، میاں مصباح الرحمن، شاہد حسن شیخ، میاں مظفر علی، محمد علی میاں اور فاروق افتخار، ذیشان خلیل، رحمن عزیز چن، طاہر منظور چودھری، شاہ رخ جمال ،علی حسام اصغر، محمد نواز، شاہد نذیر، اویس سعید پراچہ، ندیم قریشی، ملک کے چیمبرز آف کامرس اور تجارتی ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے کنونشن سے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ایف بی آر عملے کا رویہ ناقابل برداشت ہے، تاجر مشکل حالات میں کاروبار کررہے ہیں لیکن انہیں عزت و احترام دینے کے بجائے ایف بی آر کا عملہ انہیں مزید پریشان اور بلیک میل کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سیکشنز 38اے، 38بی، 40اے، 40بی، 176اور 177کے تحت ایف بی آر سٹاف کو دئیے ہوئے بے پناہ صوابدیدی اختیارات فی الفور واپس لے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر تاجروں کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پھر مشترکہ حکمت عملی وضع کی جائے گی ۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط، سینئر نائب صدر امجد علی جاوا اور نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ گذشتہ تین سال کے دوران ٹیکس وصولی میں 60فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد میں دولاکھ سے زائد کمی ہوئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تمام بوجھ موجودہ ٹیکس دہندگان پر ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ٹیکس دہندگان کو عزت و احترام نہیں دیا جائے گا تب تک مزید لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں آنے کی ترغیب نہیں دی جاسکتی۔ کنونشن کے شرکاء نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو پر مزید زور دیا کہ وہ مارکیٹوں میں چھاپوں اور تاجروں کے بینک اکائونٹس تک رسائی فوری طور پر روکے۔

متعلقہ عنوان :